ریونت ریڈی کی سنیل کنگولو سے ملاقات، انتخابی نتائج کا تجزیہ

   

لوک سبھا حلقوں کے رجحانات پر رپورٹ طلب، بی آر ایس کی تائید سے بی جے پی کو فائدہ
وعدوں پر عمل سے صورتحال بدل سکتی ہے

حیدرآباد 10 جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج پر انتخابی حکمت عملی کے ماہر سنیل کنگولو سے مشاورت کی اور ہر پارلیمانی حلقہ میں عوامی رجحانات کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرنے کی خواہش کی ہے۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے سنیل کنگولو نے تلنگانہ میں انتخابات کی حکمت عملی تیار کی تھی اور مشن 15 کے تحت 17 میں 15 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی کا نشانہ مقرر کیا تھا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے نئی دہلی میں قیام کے دوران سنیل کنگولو اور اُن کی ٹیم سے ملاقات کی اور نتائج کا مختلف زاویوں سے جائزہ لیا۔ سنیل کنگولو کا کہنا تھا کہ انتخابات کے اعلان کے فوری بعد تلنگانہ میں کانگریس کے لئے ماحول سازگار تھا لیکن لمحہ آخر میں بی آر ایس نے بی جے پی کی تائید کا اندرونی طور پر جو فیصلہ کیا وہ کانگریس کے لئے نقصان دہ ثابت ہوا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق کانگریس کی 9 تا 12 نشستوں پر کامیابی یقینی تھی لیکن اکثریتی طبقہ کے ووٹ اور بی آر ایس کا ووٹ بینک دونوں بی جے پی منتقل ہوگیا جس کے نتیجہ میں پارٹی 8 نشستوں تک محدود ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ سنیل کنگولو اور اُن کی ٹیم نے سکندرآباد، ملکاجگیری، چیوڑلہ اور محبوب نگر لوک سبھا حلقوں میں کانگریس کی شکست کیلئے راست طور پر بی آر ایس کو ذمہ دار قرار دیا اور کہاکہ مذکورہ حلقہ جات میں مسلم جماعتوں اور تنظیموں کی کھل کر کانگریس کے حق میں مہم نے بھی ہندو اکثریتی طبقہ کو بی جے پی کے حق میں متحد ہونے کا موقع فراہم کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 ء اسمبلی چناؤ کے مقابلہ 2024 ء لوک سبھا چناؤ نے کانگریس کے ووٹ فیصد میں تقریباً 2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ووٹ کے فیصد میں اضافہ کے باوجود 8 نشستوں تک محدود ہونا دراصل بی آر ایس اور بی جے پی کی خفیہ مفاہمت کا نتیجہ ہے۔ چیف منسٹر کو بتایا گیا کہ اگر حکومت کی 6 ضمانتوں پر عمل آوری کی جائے تو ووٹ فیصد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ ریونت ریڈی حکومت نے 5 ضمانتوں پر عمل آوری کا اعلان کیا تھا لیکن لوک سبھا کے انتخابی ضابطہ اخلاق کے نتیجہ میں اسکیمات کے فوائد استفادہ کنندگان تک نہیں پہونچ سکے۔ بی آر ایس کا تقریباً 20 تا 21 فیصد ووٹ بی جے پی کو منتقل ہوا ہے لیکن یہ عارضی عمل ہے۔ سنیل کنگولو نے کہاکہ وعدوں پر عمل آوری کے ذریعہ کانگریس پارٹی بی آر ایس کا ووٹ بینک اپنی جانب منتقل کرسکتی ہے۔ شرط یہ ہے کہ وعدوں پر عمل آوری کے فوائد دیہی سطح تک پہونچنے چاہئیں۔ سنیل کنگولو نے حلقہ جات کی سطح پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا تیقن دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی آر ایس کی جانب سے ووٹ بینک کی بی جے پی منتقلی پر بی جے پی اور بی آر ایس قائدین کسی بھی تبصرہ سے گریز کررہے ہیں۔ 1