بی جے پی کا ریمورٹ کنٹرول کے سی آر کے پاس ، بی جے پی پر مذہبی منافرت پھیلانے کا الزام
حیدرآباد ۔ 18 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی نے ریاستی وزیر کے ٹی آر کو وائیٹ چیلنج پیش کرتے ہوئے 20 ستمبر کو دوپہر 12 بجے یادگار شہیداں پر پہونچنے پر زور دیا ۔ عثمانیہ ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ کو بال ، خون اور ناخن کے نمونے دینے کا چیلنج کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ عوامی زندگی میں رہنے والوں کو نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بننے کی ضرورت ہے ۔ نوجوان نسل کو نشے کی لت سے چھٹکارا دلانے کے لیے وہ وائیٹ چیلنج کررہے ہیں ۔ اس کو کے ٹی آر قبول کریں اور نوجوانوں میں تحریک چلانے کے لیے تعاون کریں ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کا ریموٹ کنٹرول چیف منسٹر کے سی آر کے پاس ہے ۔ چیف منسٹر کے اشارے پر ہی تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے پدیاترا کررہے ہیں وہ چیف منسٹر ان کے ارکان خاندان اور ٹی آر ایس حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف وزیر داخلہ امیت شاہ سے نمائندگی کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں ملاقات کے لیے وقت نہیں دیا گیا اور نہ ہی بی جے پی قائدین کی جانب سے مرکزی وزیر داخلہ سے تلنگانہ حکومت کی بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے تعلق سے کوئی یادداشت پیش کی گئی اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دونوں جماعتوں ٹی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ سازباز ہے ۔ وہ دہلی میں سی بی آئی کے ڈائرکٹر سے ملاقات کرتے ہوئے سرکاری اراضیات کی فروخت میں ہوئی بے قاعدگیوں کی شکایت کرچکے ہیں ۔ لیکن 16 ستمبر کو دہلی میں مئی ہوم کے رامیشور راؤ اور جنا جیر سوامی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر کی طرف سے لائبینگ کرچکے ہیں ۔ اس معاملے میں مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے اہم رول ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا گجویل جلسہ عام کامیاب ہوا ہے ۔ جس سے ٹی آر ایس اور بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔ ریونت ریڈی نے بی جے پی پر 17 ستمبر کی آڑ میں ہندو مسلم منافرت پھیلانے کا الزام عائد کیا اور تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کا دعویٰ کیا ۔ N