ریونت ریڈی کے ٹوئیٹ سے ٹی آر ایس حلقوں میں ہلچل

   

جگدیش ریڈی کے علاوہ دو ارکان اسمبلی کے ناموں پردلچسپ تبصرہ
حیدرآباد۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کے ٹوئیٹ نے ٹی آر ایس حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ ریونت ریڈی نے وزیر برقی جگدیش ریڈی سے متعلق ایک اخبار میں شائع رپورٹ کو بنیاد بناکر ٹوئٹر پر لکھا کہ ایٹالہ راجندر کے بعد اب جگدیش ریڈی کی باری ہے۔ ریونت نے اپنے ٹوئیٹ میں جگدیش ریڈی کے علاوہ ٹی آر ایس کے دو ارکان اسمبلی رسمے بالکشن اور کرانتی کرن کے ناموں کا بھی اشارہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ جنوری میں بنگلور کے کسی فارم ہاوز میں جگدیش ریڈی کے فرزند کی سالگرہ منائی گئی۔ تقریب میں ارکان اسمبلی کے علاوہ بعض دانشور اور ٹی آر ایس قائدین شریک تھے۔ اس محفل میں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ اور ان کے افراد خاندان کے خلاف کھل کا اظہار خیال کیا گیا لیکن جگدیش ریڈی روکنے کے بجائے خاموش رہے۔ اس کا ویڈیو چیف منسٹر تک پہنچ گیا جس کی بنیاد پر اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جس طرح راجندر کے خلاف کارروائی کی گئی اسی طرح جگدیش ریڈی کو بھی کابینہ سے علحدہ کیا جاسکتا ہے۔ ٹی آر ایس حلقوں میں اس بارے میں قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ اچانک ریونت ریڈی نے اپنے ٹوئیٹ کے ذریعہ دونوں ارکان اسمبلی کے نام عوام کے درمیان پیش کردیئے ہیں۔ ٹی آر ایس کے داخلی معاملہ میں ریونت ریڈی کے ٹوئیٹ نے مزید ہلچل پیدا کردی ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ چیف منسٹر اُن کے اور افراد خاندان کے خلاف بیان دینے والے قائدین کے ساتھ کیا سلوک کریں گے۔