چیف سکریٹری و دیگرعہدیداروں کو نوٹس ، جواب داخل کرنے کی ہدایت
حیدرآباد ۔7۔ڈسمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے وظیفہ پر سبکدوش عہدیداروں کے تقرر اور انہیں بھاری تنخواہوں کی ادائیگی پر چیف سیکریٹری ‘ فینانس منسٹر ‘ اسپیشل چیف سیکریٹری محکمہ فینانس ‘ اور ڈائریکٹر جنرل مری چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹیٹیوٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مارچ 2022 تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ درخواست مفاد عامہ کی سماعت کے دوران عدالت نے پی پرکاش راؤ‘ ڈاکٹر گوتم پنگلے کے علاوہ پروفیسر عباس علی کے تقرر پر حیرت کا اظہار کیا اور چیف سیکریٹری کے علاوہ دیگر متعلقہ عہدیداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ درخواست میں بتایا گیا کہ 65 سال عمر گذر جانے کے باوجود ان عہدوں پر تقررات غیر قانونی ہے ۔ ان عہدوں کیلئے اہل کئی نوجوان تقررات کے منتظر ہیں لیکن اس کے باوجود ریاستی حکومت کی جانب سے وظیفہ پر سبکدوش ہونے والوں کے تقرر کے ذریعہ انہیں فائدہ پہنچا رہی ہے۔ درخواست گذار نے اپنی درخواست میں حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے جی او ایم ایس 55 جو کہ 2مئی 2015 کو جاری کیا گیا ہے اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ فینانس کی جانب سے جاری کئے گئے ان سرکاری احکامات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ 65سال کی عمر سے تجاوز کرنے والے کسی بھی عہدیدار کو حکومت کسی بھی زمرہ میں تقرر نہیں کرسکتی ۔ درخواست گذار نے اپنی درخواست میں صراحت کی کہ اس جی او کے مطابق 65سال کی عمرکے بعد کسی بھی سرکاری محکمہ میں سرکاری ملازمت کے لئے کوئی اہل نہیں ہے حتیٰ کہ کسی عہدیدار کو مشیر یا کسی اور عہدہ پر بھی تقرر نہیں کیا جاسکتا ۔ اتنی واضح صراحت کے باوجود ریاستی حکومت اور ڈائریکٹر مری چنا ریڈی ہیومن ریسورس انسٹیٹیوٹ کی جانب سے یہ تقررات کئے گئے ہیں جو کہ غیر قانونی ہیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کی گئی نوٹس پر درخواست گذار نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے غیر قانونی تقررات پر عدالت نے درخواست مفاد عامہ کو سماعت کیلئے قبول کیا ہے کیونکہ اس طرح کے تقررات باصلاحیت نوجوانوں کے تقررات میں رکاوٹ پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔م