نئی دہلی : یکم : اگست (ایجنسیز) کرناٹک ہائی کورٹ نے جنتا دل سیکولر کے سابق رکن پارلیمنٹ پراجول ریونّا کو عصمت دری اور جنسی استحصال کے سنگین الزامات میں بڑا جھٹکا دیتے ہوئے قصوروار قرار دیا ہے۔ آج جب عدالت نے فیصلہ سنایا تو ریونّا عدالت میں زار و قطار رونے لگا۔ اب سب کی نگاہیں اس بات پر مرکوز ہیں کہ عدالت اسے کتنی سخت سزا سناتی ہے۔ پراجول ریونّا پر خواتین کے ساتھ عصمت دری، جنسی استحصال اور بلیک میلنگ جیسے الزامات عائد ہیں۔ آج کا فیصلہ ایک ایسے معاملے میں سنایا گیا ہے جس میں ریونّا کو ایک سیکس ٹیپ اسکینڈل کے تحت قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔یہ ویڈیوز ہزاروں کی تعداد میں ہیں اور ان میں کئی خواتین کے ساتھ ریونّا کو غیر اخلاقی حرکتوں میں ملوث دکھایا گیا ہے۔
ریونّا، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کا پوتا ہے، اور انہی الزامات کے سبب جے ڈی ایس نے اسے پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔ اب عدالت کے اس فیصلے نے اس کی سیاسی ساکھ پر کاری ضرب لگائی ہے۔ ذرائع کے مطابق پراجول ریونّا کے خلاف مجموعی طور پر چار مقدمات درج ہیں، جن میں سے یہ پہلا معاملہ ہے جس میں عدالت نے فیصلہ سنایا ہے۔ دیگر تین معاملوں میں بھی جلد ہی عدالت کی جانب سے فیصلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس مقدمے کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کئی عوامی مقامات پر پین ڈرائیو برآمد ہوئی تھیں، جن میں مبینہ طور پر 3 ہزار سے 5 ہزار ویڈیوز موجود تھیں۔ ان ویڈیوز میں متاثرہ خواتین کے چہرے بھی دھندلے نہیں کیے گئے تھے، جس پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید اعتراض بھی کیا تھا۔ یہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ریاست بھر میں زبردست ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔ حکومت نے معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) تشکیل دی تھی۔ جانچ کے بعد ریونّا پر عصمت دری، چھیڑ چھاڑ، بلیک میلنگ اور دھمکی دینے جیسے الزامات عائد کر کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ریونّا پر الزام ہے کہ وہ متاثرہ خواتین کو جنسی استحصال کے بعد سرکاری ملازمت کی لالچ دیتا تھا تاکہ وہ خاموش رہیں۔ اب جب کہ عدالت نے اسے قصوروار قرار دے دیا ہے، یہ کیس نہ صرف قانونی سطح پر بلکہ سیاسی میدان میں بھی ایک اہم موڑ بن چکا ہے۔