ریپ کے مجرم کو سزائے موت ، ممتا بنرجی حکومت کی تجویز

,

   

مغربی بنگال اسمبلی میں اپراجیتا وومن اینڈ چائلڈبل منظور۔ نفاذ کیلئے صدر دروپدی مرمو کی منظوری درکار

کولکاتا : مغربی بنگا ل اسمبلی نے آج اپوزیشن بی جے پی کی ہنگامہ آرائی کے دوران اپراجیتا وومن اینڈ چائلڈ (ویسٹ بنگال کریمنل لاز )ترمیمی بل 2024کو پاس کردیا ۔اسمبلی نے منگل کو ریاست کے نئے انسداد عصمت دری کی قانون سازی کو متفقہ طور پر منظور کیا۔یہ منظورہ بل اب صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے رجوع کیا جائے گا جسے اگر شریمتی مرمو کی بھی منظوری مل جاتی ہے تو یہ قانون بن جائے گا جسے مغربی بنگال میں نافذ کیا جاسکے گا۔ دوسری جانب جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج دوسرے دن بھی جاری ہے ۔مظاہرین کلکتہ پولیس کمشنر کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں ۔اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری بل کی پیشی کے درمیان نعرہ لگارہے تھے کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ممتا بنرجی استعفیٰ دیں ۔ریاست کے زیر انتظام آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ایک نوجوان خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف گزشتہ 23دنوں سے جاری ہے ۔بل پیش کرتے ہوئے ممتابنرجی نے کہا کہ انسداد عصمت دری بل کا مقصد فوری تحقیقات، انصاف کی فراہمی میں تیزی اور سزا کو بڑھانا ہے ۔مجوزہ قانون میں عصمت دری کے مرتکب افراد کے لیے سزائے موت کا انتظام کیا گیا ہے ۔اگر متاثرہ موت ہوجاتی ہے یا پھر اس کی حالت خراب ہوجاتی ہے تو بھی سزائے موت کی تجویز رکھی گئی ہے ۔بل کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ یہ عصمت دری کے معاملات میں عدالتی کارروائیوں کی رپورٹنگ کو بھی محدود کرنے کی کوشش کی گئی ہے ،اس کی اہمیت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب بنگال حکومت کو آر جی کار کیس سے نمٹنے پر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججوں کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔چونکہ کلکتہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ دونوں نے کارروائی کو لائیو سٹریم کیا ہے ، اس لیے یہ کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے ہیں جس سے بنگال حکومت کی بے چینی میں اضافہ ہوا ہے ۔عصمت دری سے متعلق بل میں اجازت کے بغیر عدالتی کارروائی کی اشاعت کو سزا کی تجویز کی گئی ہے ۔بل پر بحث کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ادھیکاری نے کہا کہ عصمت دری اور قتل سرکاری ہسپتال کے احاطے میں ہوا اور جب متاثرہ سرکاری ڈیوٹی پر تھی۔انہوں نے ذکر کیا کہ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا نے بھی ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بنگال حکومت نے ملک کو شرمندہ کیا ہے اور وہ اس بل کے ذریعے اس سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہی ہے ۔کامدونی اور پارک سٹریٹ عصمت دری کے واقعات کے دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے تبصروں کی میڈیا رپورٹس کی فہرست پیش کرتے ہوئے ادھیکاری نے کہاکہ ہمارا مطالبہ واضح ہے کہ اس معاملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو استعفیٰ دیدینا چاہے ۔وزیر اعلیٰ عصمت دری کے واقعات کے دوران پہلے بھی متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔ادھیکاری نے بل میں ترامیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ کے الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو افسران کیلئے سخت سزائیں دی جائیں۔(وزیراعظم اور وزیرداخلہ سے استعفیٰ کا مطالبہ… خبر اندرونی صفحہ پر)