غزہ :مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے شمال میں واقع کمال عدوان ہاسپٹل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کا جواں سال فرزند ابراہیم بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے۔اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور چند روز میں ہی اسرائیلی غاصب فورسز نے محاصرے میں سینکڑوں فلسطینیوں کو شہید کردیا۔رپورٹس کے مطابق کل شمالی غزہ میں اسرائیل نے کمال عدوان ہاسپٹل پر حملہ کرکے جنریٹراورآکسیجن پلانٹ تباہ کردیے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے ہاسپٹل سے طبی عملے اور کئی مریضوں کو گرفتار کرلیا اور ادویات بھی تباہ کر دیں تاکہ زخمیوں کو نہ بچایا جا سکے۔ بیٹے کی نماز جنازہ ڈاکٹر حسام ابوصفیہ نے ہاسپٹل کے احاطے میں ہی ادا کی اور اس دوران وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور روتے رہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 42 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔اسرائیل کی جانب سے غزہ اور دیگر علاقوں میں ہاسپٹلس : پناہ گزیں کیمپو ں اور اسکولوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان حملوں میں بڑی تعداد میں معصوم بچوں اور خواتین کی ہلاکتیں ہورہی ہیں ۔ دنیا کے بیشتر ممالک نے اسرائیل کے شہری علاقوں میں حملے اور عام شہریوں کی اموات پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے لیکن یہ سلسلہ جاری ہے۔