کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں کمی، نبارڈ کے اجلاس سے وزیر فینانس ہریش راؤ کا خطاب
حیدرآباد 23 جنوری (سیاست نیوز) وزیر فینانس ہریش راؤ نے کہاکہ حکومت زرعی شعبہ میں کسانوں کو خود مکتفی بنانے کے لئے ایک ہزار کروڑ خرچ کررہی ہے۔ حیدرآباد میں نبارڈ کے زیراہتمام منعقدہ ریاستی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہاکہ ماضی میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات معمول بن چکے تھے۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد حکومت نے جو اقدامات کئے اُس کے نتیجہ میں خودکشی کے واقعات میں قابل لحاظ کمی آئی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بیرونی ممالک میں خدمات انجام دینے والے تلنگانہ کے عوام اب واپسی کے خواہاں ہیں اور وہ زرعی شعبہ سے وابستہ ہونے کی تیاری کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کے سی آر حکومت نے زرعی شعبہ کو منافع بخش صنعت میں تبدیل کردیا ہے جس کے نتیجہ میں این آر آئیز کی دلچسپی زراعت میں بڑھ گئی ہے۔ ہریش راؤ نے کہاکہ سابق میں بعض قائدین زراعت کو بے فیض اور فضول قرار دیتے رہے لیکن آج اُنھیں اعتراف ہے کہ زراعت کو ٹی آر ایس حکومت نے منافع بخش میں تبدیل کردیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت نے اراضی ریکارڈ کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جس کے نتیجہ میں ریکارڈ میں کسانوں کا نام شامل ہوا اور اُنھیں پٹہ دار پاس بُک جاری کئے گئے۔ اُنھوں نے کہاکہ چھوٹی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور مختلف پیشوں سے وابستہ افراد اُن کے پیشہ میں مزید ترقی کے لئے حکومت معاشی امداد فراہم کررہی ہے۔ ہریش راؤ نے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر اور رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ اسکیمات کا ذکر کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ رعیتو بندھو اسکیم کے تحت ربیع اور خریف دونوں فصلوں میں کسانوں کو فی ایکڑ 5 ہزار روپئے امداد دی جارہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ فشریز کے شعبہ میں تلنگانہ ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اُنھوں نے نبارڈ کو مشورہ دیا کہ وہ زرعی شعبہ کے ساتھ ساتھ زراعت پر منحصر صنعتوں کی ترقی پر توجہ دے۔ اُنھوں نے کہاکہ زراعت میں نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کرتے ہوئے کسانوں کو مزید فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بجٹ میں زرعی شعبہ کیلئے زائد حصہ داری رکھی گئی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مجموعی بجٹ کا 30 فیصد زرعی شعبہ کیلئے خرچ کیا جارہا ہے۔ کے سی آر خوشحال تلنگانہ کی طرح کسانوں میں خوشحالی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ تلنگانہ حکومت کے اقدامات سے زرعی شعبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اُنھوں نے کسانوں کی بھلائی کیلئے شروع کی گئی مختلف اسکیمات کا تفصیلی ذکر کیا۔