چنڈی گڑھ : پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو نے آج الزام لگایا کہ کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)، غریبوں کی خوراک کی حفاظت، سرکاری فصلوں کی خریداری، عوامی تقسیم کے نظام (پی ڈی ایس) ختم کرنے کی مرکز کی زراعت کو ختم کرنے کا “پیچیدہ”منصوبہ زرعی قانون منسوخ کرنے کے باوجود جاری رہنے والاہے ۔ جو اب ‘چھپا ہوا’ اور زیادہ ‘خطرناک’ ہوگااس لیے لوگوں کا اصل کام اب شروع ہوا ہے ۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ تین زرعی قوانین کی جیت پر ہم خوش ہورہے ہیں… لیکن اصل کام اب شروع ہوا ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز کاایم ایس پی، پی ڈی ایس، سرکاری فصل کی خریداری، غریبوں کی خوراک کی حفاظت کو ختم کرنے کا “پرفریب” منصوبہ جاری رہے گا اور اب یہ زیادہ خطرناک ہوگا کیونکہ یہ چھپاہواہوگا۔انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز کی طرف سے ایم ایس پی پر قانون لانے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا رہا ہے اور ہم جون 2020 کی صورتحال پر واپس آ گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چھوٹے کسانوں کو کارپوریٹس کے چنگل میں پھنسنے سے بچنے کے لیے پنجاب حکومت کے تعاون کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صرف پنجاب ماڈل ہی واحد راستہ ہے ۔جمعہ کو وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ زرعی قانون پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منسوخ کئے جائیں گے ۔ پچھلے ایک سال سے تحریک کار کسان تنظیموں سمیت مختلف اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے بھی ایم ایس پی قانون بنانے کا مطالبہ تیز کردیا ہے ۔
