زرعی قوانین کو ڈیڑھ برس کی بجائے غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیاجائے،کے سی تیاگی نے نیافارمولہ بتایا

,

   

جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے قومی جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے متنازعہ زرعی قوانین کو غیر معینہ مدت تک مؤخر کرنے اور حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین تینوں زرعی قوانین سے متعلق تعطل پر قابو پانے کے لیے ایم ایس پی کوکسانوں کا آئینی حق بنانے کامطالبہ کیا۔ایسے میں کسان تنظیموں کااندازہ ہے کہ فی الحال حکومت ملتوی کرنے کی بات کہے گی لیکن جب تحریک ختم ہوجائے گی تووہ مسلط کردیے جائیں گے۔کسانوں کوکسی بھی طرح بھروسہ نہیں ہے۔جب تک کہ باضابطہ سرے سے قوانین ختم ہی نہ کردیے جائیں۔کے سی تیاگی نے کہاہے کہ حکومت اور نہ ہی کسان تنظیموں کو اپنی ساکھ کا سوال بنانا چاہیے۔ جب دونوں وقار کا سوال نہیں اٹھاتے ہیں تب ہی راستہ سامنے آئے گا۔ جہاں بات چیت ختم ہوگئی ہے اور مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے تجویز پیش کی ، کسان تنظیموں کو اس کا جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے ڈیڑھ سال کے لیے قوانین کو مؤخر کرنے کی تجویز پیش کی ہے جو ایک خوش آئند اقدام ہے۔ حکومت ایم ایس پی پر تحریری یقین دہانی کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔ ہماری تجویز یہ ہے کہ تینوں قوانین غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے جائیں اور ایم ایس پی کسانوں کا آئینی حق بن جائے۔ ہم امیدکرتے ہیں کہ دونوں فریق اس کو قبول کریں گے۔