زرعی قوانین کے خلاف 27 فروری کو کانگریس کی کسان ریلی

   


قومی قائدین کی شرکت متوقع، ریالی کی کامیابی کیلئے اضلاع میں سرگرمیاں
حیدرآباد۔ ملک بھر میں جاری کسانوں کے احتجاج سے کانگریس پارٹی کو وابستہ کرنے کیلئے 27 فروری کو حیدرآباد میں کسانوں کی بڑی ریالی منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس ریالی میں کانگریس اور کسان تنظیموں کے قومی قائدین کو مدعو کیا جائے گا۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے کسان شعبہ کے ریاستی صدر انویش ریڈی نے یہ اعلان کیا اور کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی مخالف کسان پالیسیوں کے خلاف ناراضگی کے اظہار کیلئے ریالی منظم کی جارہی ہے۔ حیدرآباد میں پریڈ گراؤنڈ سکندرآباد سے دھرنا چوک اندرا پارک تک ریالی کا اہتمام کیا جائے گا۔ پارٹی نے دہلی میں کسانوں کے احتجاج کی قیادت کرنے والے قائد ٹکیٹ کو ریالی میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ آل انڈیا کسان کانگریس کی جانب سے مختلف اضلاع سے کسانوں کو ریالی میں شامل کیا جائے گا۔ انویش ریڈی نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتیں مخالف کسان پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔ نریندر مودی حکومت کسانوں کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر زرعی قوانین پر عمل آوری پر اٹل ہے تو دوسری طرف کے سی آر حکومت نے انتخابی وعدوں سے انحراف کرتے ہوئے اقل ترین امدادی قیمت سے محروم کرنے کی سازش کی ہے۔ دیہاتوں میں زرعی پیداوار کے خریدی مراکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کسانوں کے ایک لاکھ روپئے تک کے قرض کو معاف کرنے کا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوا ہے۔ گذشتہ سال غیر موسمی بارش اور ژالہ باری کے نتیجہ میں فصلوں کو بھاری نقصان ہوا حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں دی گئی اور نہ ہی انشورنس کمپنیوں نے معاوضہ ادا کیا۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا گذشتہ 14 دنوں سے ریاست کے مختلف علاقوں میں کسانوں سے ملاقات کی مہم پر ہیں۔ اس کے علاوہ رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے پدیاترا کا اہتمام کیا ہے۔ کسان ریالی کو کامیاب بنانے کیلئے کانگریس پارٹی کے قائدین ہر ضلع میں متحرک ہوچکے ہیں اور حکومت کے خلاف طاقت کا مظاہرہ کرنے کا منصوبہ ہے۔