زرعی و غیر زرعی اراضیات کی قیمتوں میں 30 تا 50 فیصد اضافہ کا امکان

   

سرکاری قیمت اور مارکٹ قدر کا جائزہ لینے کمیٹیاں تشکیل دینے کا امکان، تجویز حکومت کے پاس زیرغور

حیدرآباد : ریاست میں زرعی اور غیر زرعی اراضیات کی قیمتوں میں 30 تا 50 فیصد اضافہ کے امکانات ہیں۔ حکومت کی جانب سے سروے نمبرات کی بنیاد پر اراضیات کی مارکٹ قدر کے حساب سے نئی قیمتیں تعین کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر کے پاس تجاویز پیش ہوچکی ہیں۔ کسی بھی وقت فیصلہ ممکن ہے۔ ہائی ویز، ضلع پریشد، پنچایت روڈس کے پاس موجود اراضیات کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ جنگلاتی علاقوں کے قریب موجود اراضیات کی قیمتیں زیادہ بڑھنے کی توقع نہیں ہے۔ وارڈ اور بلاک سطح پر مکانات، اراضیات کی قیمتوں کا تعین کیا جائے گا۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے مختلف کارپوریشنس، ٹاؤنس اور اضلاع میں اراضیات کی مارکٹ قدر اور حکومت کے تعین کردہ قیمت میں زبردست فرق پایا جاتا ہے۔ جس پر نظرثانی کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ مثال کے طور پر نرمل میں حکومت کی جانب سے مکانات کے لئے ایک ہزار تا دو ہزار روپئے فی گز اراضی کی قیمت کا تعین کیا گیا ہے مگر مارکٹ قدر 10 ہزار روپئے فی گز ہوگئی ہے۔ ساتھ ہی حیدرآباد کے حمایت نگر میں مکان کے لئے حکومت نے 35 ہزار روپئے فی گز اراضی قیمت مقرر کی ہے۔ ساتھ ہی اشوک نگر میں 30 ہزار روپئے فی گز ہے لیکن ان دو مقامات پر مارکٹ قدر فی گز اراضی کی قیمت تقریباً ایک لاکھ روپئے تک پہونچ گئی ہے۔ اس طرح شہر کے مضافات میں حکومت نے ایک ایکر زرعی اراضی کی قیمت روڈ کے کنارے 9 لاکھ روپئے مقرر کی ہے۔ سڑک سے تھوڑی اندر 7 لاکھ روپئے فی ایکر اس طرح مکانات کی تعمیر کے لئے فی گز اراضی کی قیمت ایک ہزار روپئے فی گز قومی شاہراہ کے قریب مکان کے لئے اراضی کی قیمت فی گز چار ہزار روپئے مقرر کی ہے۔ تاہم دیہی علاقوں میں فی ایکر زرعی اراضی کی قیمت ایک کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ مکانات کے لئے اراضی 20 ہزار روپئے فی گز فروخت ہورہی ہے۔ متحدہ آندھراپردیش کے آخری چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی نے سروے نمبرات کی بنیاد پر اراضیات کی قیمتوں کا 2013 ء میں سرکاری قیمتوں کا تعین کیا تھا۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ حکومت مارکٹ قدر کے لحاظ سے اراضیات کی قیمتوں کا تعین کرنے کا جائزہ لے رہی ہے اور اس کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اضلاع میں یہ کمیٹیاں ایڈیشنل کلکٹرس کی قیادت میں کام کریں گی جس میں اضلاع کے رجسٹرارس، سب رجسٹرارس، میونسپل کمشنرس شامل رہیں گے۔ جبکہ حیدرآباد میں ایچ ایم ڈی اے کے کمشنر اور دوسرے عہدیدار شامل رہیں گے۔ یہ کمیٹیاں مختلف علاقوں کے اراضیات، زرعی اراضیات کی سرکاری قیمتوں اور موجودہ مارکٹ قدر کا جائزہ لیتے ہوئے سروے نمبرات، شہروں، ٹاؤنس، ہائی وے کے قریب اور جنگلات کے قریب رہنے والی اراضیات کی قیمتوں کے تعین کے تعلق سے حکومت کو رپورٹ پیش کریں گے۔