زلزلے کے بعد شام میں بچوں کے اسکول کا بسوں میں انعقاد

   

دمشق : شمالی شام میں رواں سال 6 فروری کو آنے والے خوفناک زلزلے کے نتیجہ میں بڑی تعداد میں اسکول اور ان میں زیرتعلیم بچے بھی متاثر ہوئے تھے۔ اسکولوں کی بحالی کا عمل مکمل نہیں ہوسکا مگر اسکول انتظامیہ نے تباہ ہونے والی عمارتوں کا متبادل موبائل بسوں کی شکل میں اختیار کیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں زیادہ تر پناہ گزینوں کے کیمپ ہیں جہاں یہ بسیں ان کیمپوں کے بچوں کو تعلیم کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔بچوں کی تعلیم اور ان کے نفسیاتی مسائل میں ان کی مدد کیلئے کلاس رومز کی طرز پر سجائی گئی موبائل بسیں جگہ جگہ دیکھی سکتی ہیں۔ ان بسوں میں ان بچوں کو پڑھایا جاتا ہے جن کے اسکول تباہ ہوگئے تھے۔ویسے تو شمالی شام میں اس طرح کی رنگا رنگ بسیں جگہ جگہ دیکھی جا سکتی ہیں مگرتْرکیہ کی سرحد کے قریب حلب گورنری علاقے جیندیرس اور اس کے مضافات میں ایک بس اس علاقے میں تباہ ہونے والیاسکولوں کے بچوں کیلئے مختص کی گئی ہے۔