زمبابوے کی آئی آئی سی رکنیت بھی خطرے میں پڑگئی

   

دبئی۔25 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) معطل زمبابوے کی آئی سی سی رکنیت بھی خطرے میں پڑگئی، سیاسی مداخلت کے شکار بورڈ کو خطرناک نتائج سے آگاہ کردیا گیا اور اکتوبر کے وسط تک منتخب عہدیداروں کو بحال نہ کرنے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے زمبابوے کو گذشتہ ہفتے لندن میں ہونے والے اجلاس کے نتائج سے باضابطہ طور پر آگاہ کرتے ہوئے کہا گیاکہ وہ غیر مشروط طور پر جون میں منتخب ہونے والے عہدیداران کو بحال کرے یا پھر اپنی رکنیت منسوخ ہونے کیلئے تیار رہے۔ آئی سی سی کے اجلاس میں زمبابوے کرکٹ اور حکومتی اسپورٹس کمیشن کی مقرر کردہ عبوری کمیٹی دونوں کا موقف سنا گیا جس کے بعد متفقہ طور پر زمبابوے کو معطل کردیا گیا۔ اب آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو مانو ساہنی کی جانب سے بھیجے گئے باضابطہ مکتوب میں زمبابوے پر واضح کیا گیاکہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ معطلی پر آئی سی سی کی جانب سے نظرثانی ہو تو پھر تمام متعلقہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ رواں برس14 جون کو منتخب ہونے والے عہدیداران کو8 اکتوبر سے قبل بحال کرنا ہوگا تاکہ آئی سی سی بورڈ کی 12 اکتوبر کو مقررہ اجلاس میں اس معاملے کا جائزہ لیا جا سکے، اس کے ساتھ یہ شواہد بھی پیش کرنا ہوں گے کہ اب کرکٹ معاملات میں حکومت کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں ہوگی اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر آئی سی سی کے پاس زمبابوے کی بنیادی رکنیت منسوخ کرنے کا اختیار موجود ہے، اس طرح نہ تو زمبابوے کو آمدنی میں سے کوئی حصہ ملے گا نہ ہی وہ کسی بھی ایونٹ میں شریک ہوسکے گا۔ اسی طرح زمبابوے کو کسی بھی اجلاس میں شریک ہونے یا ووٹ دینے کا بھی اختیار نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کی جانب سے معطلی پر اکتوبر میں نظرثانی کی وجہ سے زمبابوے کی مینز اور ویمنز ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائرز میں شرکت کا بھی امکان تقریباً ختم ہوگیا ہے۔