دبئی – 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) دبئی کے مفتی اعظم اور شعبہ اسلامی امور اورخیرات میں دارالافتاء کے ڈائریکٹر احمد بن عبدالعزیز الحداد نے کہا ہے کہ مسلمان اپنی زکوٰۃ کرونا وائرس کے غریب اور نادار مریضوں کو دے سکتے ہیں اور لینے والے زکوٰۃ کی رقم کو اپنے علاج اور دوسرے ضروریات پر صرف کرسکتے ہیں۔مفتیِ اعظم نے وضاحت کی ہے کہ زکوٰۃ کی رقم اسپتال ایسے کسی ادارے کو طبی آلات کی خریداری یا ملازمین کے اخراجات پورا کرنے کے لیے نہیں دی جاسکتی ہے کیونکہ زکوٰۃ مستحق افراد کا حق ہے اور ان ہی کے لیے مختص ہے۔البتہ ،انھوں نے کہا کہ اسپتالوں کی صدقے کے ذریعے امداد کی جاسکتی ہے۔مسلمانوں پر صدقہ وخیرات دینے پر کوئی پابندی عاید نہیں ہے اور وہ ایسی رقم کو کسی کو بھی دے سکتے ہیں۔زکوٰۃ اسلام کا کلمہ ،نماز اور روزے کے بعد چوتھا رکن ہے۔مسلمان اللہ وحدہ لا شریک پر ایمان لاتے اور خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا رسول مانتے ہیں۔وہ دن میں پانچ مرتبہ فرض نماز ادا کرنے کے پابند ہیں۔ ان پر سال میں ایک ماہ ،رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں۔ہر صاحب نصاب مسلمان پر سال میں ایک مرتبہ زکوٰۃ اور صاحب استطاعت پر زندگی میں ایک مرتبہ حج فرض کیا گیا ہے۔زکوٰۃ کے ذریعے ناداروں ، غریبوں ، مسکینوں ، مسافروں اور غلاموں کی مدد کی جاتی ہے اور اسلامی معاشرے میں غْربت کے خلاف جنگ کا یہ ایک اہم ذریعہ ہے۔زکوٰۃ کی رقم سے معاشرے کے مقہور طبقات کو دوسروں کے شانہ بشانہ لایا جایا سکتا ہے اور ان کی ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہے۔