زیر زمین سطح آب میں کمی ، بورویلس غیر کارکرد

   

واٹر ٹینکرس کی طلب میں غیر معمولی اضافہ ، مستقبل میں صورتحال میں مزید تبدیلی ممکن
حیدرآباد۔11۔مارچ(سیاست نیوز) پینے کے پانی کی قلت کے سلسلہ میں بنگلورو سے موصول ہونے والی شکایات کا سلسلہ اب شہر حیدرآباد میں بھی شروع ہوچکا ہے اور شہر میں ٹینکرس کی طلب میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اورکہا جا رہاہے کہ زیر زمین سطح آب میں کمی کے نتیجہ میں کئی علاقوں میں بورویل غیر کارکرد ہونے کی شکایات بھی موصول ہونے لگی ہیں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں جہاں زیر زمین سطح آب میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے ان علاقوں میں واٹر ٹینکرس کی طلب میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور کہا جار ہاہے کہ شہر حیدرآباد میں آئندہ دنوں کے دوران پانی کے ٹینکرس کی طلب میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حیدرآباد واٹر ورکس کی جانب سے وافر مقدار میں شہریوں کو پانی کی سربراہی عمل میں نہ لائے جانے کے نتیجہ میں طلب میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور کہا جار ہا ہے کہ اگر آئندہ دو ماہ کے دوران درجہ حرارت میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں پانی کے ٹینکرس کی طلب میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد میں ماہ فروری کے دوران 1لاکھ 12ہزار پانی کے ٹینکرس کی سربراہی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ ماہ مارچ کے دوران اس میں مزید اضافہ کا امکان ظاہر کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ ماہ مئی کے دوران جب موسم گرما عروج پر ہوگا اس وقت شہر کے کئی علاقوں میں زیر زمین پانی میں مزید کمی ریکارڈ کئے جانے کا خدشہ ہے۔ محکمہ واٹر ورکس کے ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد میں پانی کے ٹینکرس کی طلب میں عام طور پر ماہ مارچ کے اواخر میں اضافہ ریکارڈ کیا جاتا ہے لیکن جاریہ سال کے دوران ماہ فروری کے دوسرے ہفتہ میں ہی پانی کے ٹینکرس کی طلب میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔ محکمہ کے ماہرین نے بتایا کہ زیر زمین سطح آب میں کمی کے بعد بورویل ناکارہ ہونے کی شکایات اس سال ماہ فروری کے تیسرے ہفتہ میں ہی شروع ہوچکی ہیں اور عثمان ساگر ‘ حمایت ساگر ‘ اکم پلی (ناگرجنا ساگر) یلم پلی (گوداوری) کی سطح آب میں بھی گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ دونوں شہر وںمیں فی الحال واٹر ورکس کی جانب سے 580 پانی کے ٹینکرس چلائے جا رہے ہیں اور آئندہ اگر طلب میں اضافہ ہوتا ہے تو ایسی صورت میں محکمہ واٹر ورکس کی جانب سے پانی کے ٹینکرس کرایہ پر حاصل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔محکمہ واٹر ورکس کی جانب سے دونوں شہروں میں ٹینکرس میں پانی بھرنے کے مقامات میں اضافہ کے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں تاکہ شہریوں کی طلب کو پورا کیا جاسکے۔ شہر میں فی الحال ہمہ منزلہ عمارتوں اور کمرشیل کامپلکس میںپانی کے ٹینکرس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جبکہ انفرادی مکانات میں ابھی طلب میں شدید اضافہ ریکارڈ نہیں کیا جا رہاہے ۔ علاوہ ازیں جن مکانات میں بورویل نہیں ہیں یا ناکارہ ہوچکے ہیں ان انفرادی مکانات میں بھی ٹینکرس کی طلب میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے۔ واٹرورکس کی جانب سے گھریلو استعمال کے لئے 5000 لیٹر پانی کے ٹینکر کے لئے 500روپئے وصول کئے جا رہے ہیں جبکہ تجارتی مقاصد کے لئے خریدے جانے والے ٹینکرس کے لئے 850 روپئے وصول کئے جا رہے ہیں۔خانگی ٹینکرس 5000 لیٹر پانی کی سربراہی کے لئے 1200تا1500 روپئے وصول کر رہے ہیں۔3