زیلنسکی نے ملک فروخت کر دیا : نکولائی آزاروف

   

کیف۔ 9 اگست (یو این آئی) یوکرین کے سابق وزیر اعظم نکولائی آزاروف نے ایک بیان میں موجودہ قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے ملک کو فروخت کر دیا ہے ۔ رشیا ٹوڈے کے مطابق سابق یوکرینی وزیر اعظم نکولائی آزاروف نے جمعرات کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ یوکرین کی مغربی حمایت یافتہ قیادت نے 2014 کی سول بدامنی کی لہر کے بعد سے ملک کوبیچ دیا ہے ، اور غیر ملکی امداد کے اربوں ڈالر ضائع کر کے معیشت کو دیوالیہ کر دیا ہے ۔ 2010 سے 2014 تک وزیر اعظم رہنے والے آزاروف ‘مَیدان بغاوت’ کے بعد روس منتقل ہو گئے تھے ، انھوں نے یاد دلایا کہ کیف کے مغربی پشت پناہوں نے گزشتہ 3 برسوں میں یوکرین میں رقوم کا دریا بہا دیا ہے ، لیکن زیلنسکی انتظامیہ اس رقم کو ملک کی بہتری کے لیے استعمال کرنے میں ناکام رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ خطیر رقوم درست طریقے سے عوام پر خرچ ہو جاتیں تو یوکرین کی حالت بدل سکتی تھی، مغربی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد سے 10 سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا ہے لیکن یوکرینی حکومت ایک بھی میٹرو اسٹیشن تعمیر کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ آزاروف نے مزید کہا کہ کیف کی قیادت نے ملک کی معیشت کو بھی ناقابلِ یقین حد تک نقصان پہنچایا ہے ، اس کے قدرتی وسائل بیچے جا رہے ہیں، بلکہ مفت دیے جا رہے ہیں، صنعت بیچ دی گئی، زراعت بیچ دی گئی، سب کچھ ختم ہو گیا، آپ کے پاس کچھ نہیں بچا۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ روس سے جنگ کا مقصد کیا ہے ؟ زیلنسکی کے لیے جانیں کیوں قربان کر رہے ہیں؟ سابق وزیر اعظم نے کہا کیا وولودیمیر زیلنسکی واقعی آپ کو اتنا پیارا ہے کہ اس کے لیے لاکھوں لوگوں کو قبروں میں سلا دو۔ واضح رہے کہ اس سال کے شروع میں واشنگٹن اور کیف نے معدنیات کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جو امریکہ کو مسلسل فوجی مدد کے بدلے یوکرین کے قدرتی وسائل تک ترجیحی رسائی فراہم کرتا ہے ۔