واشنگٹن۔ 18 اکتوبر (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، اس موقع پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ لگتا ہے صدر پوتن یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ٹوما ہاک میزائل یوکرین بھیجنے کے بارے میں بات کریں گے ، امید ہے ٹوما ہاک کے بغیر ہی یوکرین روس جنگ بندی میں کامیاب ہوں گے ۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ جنگ بندی کیلئے پرامید ہوں، ہمیں یوکرین میں جنگ بندی چاہیے ۔ اس سے قبل یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ایران اور چین کے بعد اب یورپی ممالک پر بھی الزام عائد کردیا۔ صدر زیلنسکی نے الزام لگایا ہے کہ روسی ڈرونز اور میزائلوں میں مغربی پرزے استعمال ہو رہے ہیں، روسی ہتھیاروں میں ایک لاکھ سے زائد غیرملکی پرزے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی ہتھیاروں میں امریکی، برطانوی، جرمن پارٹس پائے گئے ہیں۔ صدر زیلنسکی نے جاپان پر بھی الزام دہراتے ہوئے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ روس کے خلاف پابندیاں مزید سخت کی جائیں۔ 4 سال سے جاری جنگ میں روس کی فضائی دفاعی نظام نے یوکرین کا سب سے بڑا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا ہے ۔ روسی وزارتِ دفاع کے مطابق روس کی فضائی دفاعی یونٹوں نے گزشتہ رات 251 یوکرائنی ڈرون تباہ کیے ، روسی فضائی دفاعی نظام نے 40 ڈرونز کریمیا، 62 بحیرہ اسود جبکہ درجنوں دیگر کرسک اور بیلگوروڈ کے علاقوں میں تباہ کیے ۔ خبر ایجنسی کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین کے توانائی ڈھانچے پر ڈرون اور میزائل حملے جاری ہیں جبکہ یوکرین نے بھی روسی آئل ریفائنریز اور توانائی کے دیگر مراکز کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ روسی وزارت دفاع کی جانب سے اپنے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان کے مطابق بحیرہ اسود کے اوپر 61 ڈرونز کو روکا گیا جب کہ ایک ڈرون مبینہ طور پر ماسکو کی جانب بڑھ رہا تھا۔ وزارت نے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں دی ہے ۔