سائبر آباد میں ڈرنک ڈرائیونگ پر 131 افراد کو قید کی سزا

   

21 لاکھ سے زائد روپئے بطور جرمانہ وصول، گریٹرحیدرآباد میں پولیس کی خصوصی مہم
حیدرآباد: پولیس نے حیدرآباد اور سائبرآباد حدود میں نشہ کی حالت میں گاڑی چلانے والوں کے خلاف بڑے پیمانہ پر مہم کا آغاز کیا ہے ۔ حالیہ دنوں میں مئے نوشی کے بعد ڈرائیونگ کے نتیجہ میں کئی حادثات پیش آئے تھے جن میں بیشتر افراد ہلاک ہوئے ۔ حادثات پر قابو پانے کیلئے پولیس نے خصوصی مہم کے ساتھ ساتھ ملزمین کو مقامی عدالت کے ذریعہ ایک ہفتہ سے زائد کی قید کی سزا دلانے کی مہم شروع کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سائبر آباد کے حدود میں ابھی تک 131 افراد کو نشہ کی حالت میں گاڑی چلانے پر قید کی سزا ہوئی ہے۔ نشہ کی نوعیت کے اعتبار سے سنگینی کو دیکھتے ہوئے ملزمین کو ایک دن تا 25 دن قید کی سزا سنائی جارہی ہے ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مئے نوشی کے بعد ڈرائیونگ انتہائی خطرناک ہے ، نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی زندگی کو خطرہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ پولیس کی جانب سے ایسے افراد کو چالان کے بجائے عدالت میں پیش کیا جارہا ہے ۔ قانون کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کو منسوخ کرنے کیلئے آر ٹی اے حکام سے رجوع کیا جارہا ہے ۔ سائبرآباد کے حدود میں پولیس نے نشہ کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے والوں پر 21 لاکھ 9000 روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ سب سے زیادہ جرمانہ شادنگر پولیس اسٹیشن کے تحت کیا گیا جو 11 لاکھ 17 ہزار روپئے ہے ۔ اس پولیس اسٹیشن کے تحت 9 افراد کو قید کی سزا سنائی گئی ۔ مادھا پور پولیس اسٹیشن کے تحت ایک لاکھ 55 ہزار ، میاں پور 2 لاکھ 4 ہزار ، کوکٹ پلی ایک لاکھ 71 ہزار ، بالا نگر 75 ہزار ، شمس آباد 2 لاکھ 75 ہزار اور گچی باؤلی پولیس اسٹیشن کے تحت ایک لاکھ 12 ہزار روپئے بطور جرمانہ وصول کئے گئے۔ بالا نگر میں 40 ، مادھا پور 30 شمس آباد 21 اور گچی باؤلی میں 31 افراد کو قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔ پولیس نے مئے نوشی کی حوصلہ شکنی کرنے کیلئے نشہ کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے والے شخص کے ساتھ سفر کرنے والے کو بھی ملزم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ 2 وہیلر ، 4 وہیلر اور دوسری بڑی گاڑیوں میں نشہ کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے والے شخص کے ساتھ سفر کرنے والوں کو بھی مقدمہ میں ماخوذ کیا جائے گا ۔