سائبر کرائم کے مجرمین مختلف طریقوں سے عوام کو ٹھگنے میں مصروف

   

عوام چوکس رہیں، کرائم کا شکار ہونے کی صورت میں فوری سائبر سیل سے رجوع ہوں ، کمشنر پولیس نظام آباد

نظام آباد: 31/جولائی( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سائبر جرائم میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔نظام آباد کے علاوہ کاماریڈی ضلع میں ہر روز سائبر جرائم پیشہ یافتہ افراد کا شکار ہوتے ہوئے لاکھوں روپے سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے اب تک سائبر جرائم پیشہ یافتہ افراد بینک عہدیداروں کے نام پر فون کرتے ہوئے او ٹی پی حاصل کرتے ہوئے بینک سے رقم لوٹ لیتے تھے لیکن اب نئے طریقے اختیار کرتے ہوئے اپنے آپ کو پولیس عہدیداریا پھر سی بی آئی عہد یدار کی حیثیت سے شناخت کراتے ہوئے انہیں ڈرادھمکاتے ہوئے پیسے لوٹ رہے ہیں گزشتہ ایک ماہ کے اندر کاماریڈی اور نظام آباد اضلاع میں لاکھوں روپے لوٹنے کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد متاثرہ افراد نے پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ اس بارے میں پولیس کمشنر کی جانب سے بیان جاری کرتے ہوئے عوام کو چوکسی برتنے اور ان کا شکار ہونے کی صورت میں فوری سائبر سل کو فون کرکے کی اطلاع دینے کی خواہش کی ۔20 جولائی کہ روز نمائندہ سیاست محمد جاوید علی کے فون پر 3140699209 واٹس ایپ کال کے ذریعے فون کرتے ہوئے ان کے فرزند محمد مدثر علی کے بارے میں دریافت کرنے پر جاوید علی نے انہیں اپنی شناخت بتانے کے لیے خواہش کی شناخت بتانے سے گریز کرتے ہوئے بحث و تکرار کی اور فون کٹ کیا گیا ۔ 27 جولائی کے روز 3228334800 نمبر سے واٹس ایپ کال کرتے ہوئے ان کے بھتیجے محمد مبشر علی کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے اپنے آپ کو سی بی آئی کا آفیسر ظاہر کیا اور فون ا سٹیٹس پر پولیس آفیسر کی تصویر رکھا جس پر نارمل کال کرنے کی خواہش کی تو فون کٹ کر دیا جس کے بعد پولیس اسٹیشن پہنچ کر چیک کیا تو فیک کال ظاہر ہوا نہ صرف کاماریڈی بلکہ نظام آباد ضلع کے موڑتاڑ منڈل ایر گٹلہ کی ایک خاتون کو جس کا شوہر دبئی میں ہے جسے فون کر 50 ہزار روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے آپ کو پولیس آفیسر کی حیثیت سے شناخت کروائی اور اس کے شوہر اور تحویل میں ہے رہا کرانے کے لیے 50 ہزار روپے دینے کا مطالبہ کیا جس پر متعلقہ خاتون نے پولیس بھیمگل سے ربط پیدا کرتے ہوئے شکایت کی اسی طرح جکران پلی سے تعلق رکھنے والے راملو کو 29 ؍جولائی کے روز نا معلوم شخص نے واٹس ایپ کال پر فون کرتے ہوئے حیدرآباد میں زیر تعلیم ان کے فرزند گانجے کے کیس میں مبتلا ہے اسے چھوڑنے کیلئے 95 ہزار روپے کا مطالبہ کیا جس پر راملو نے فون پر 95 ہزار روپے فون پے کیا بعد میں ان کے فرزند سے رابطے پیدا کیا تو ایسا کچھ بھی کیس نہیں ہے کہہ کر جواب دیا تو راملو نے فوری پولیس میں شکایت کرنے پر سب انسپکٹر تر پتی نے کیس درج کیا اسی طرح ڈونکیشور منڈل کے یونین بینک کے تین کھاتہ داروں کو10 لاکھ روپے سے زائد رقم سے ہاتھ دھونا پڑا۔ موضع نو تن پلی ایک شخص کو فون پر رعیتو بندھو کا میسج روانہ کیا جب اسے کھول کر لنک کھولا تو اس کے کھاتے سے 5,36,700/- لاکھ روپے کی رقم کٹ گئی۔ گنگا سمندر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنی لڑکی کی شادی کے لیے بینک میں رقم جمع کی تھی اس کے فون پر ایک پیام ملنے پر اسے کھول کر دیکھا تو اس کے کھاتے سے 4,16,930/- لاکھ رو پئے کٹ گئے ۔ڈونکیشور سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے انسٹاگرام پر ایک پیام حاصل ہوا اسے کھول کر دیکھا تو 35.87 لاکھ روپیہ کٹ گئے۔ کمر پلی منڈل کے ریسورس پرسن کے فون پر پرائس آفر کا میسج آیا اور اسے کھول کر دیکھا تو اس کے کھاتے سے 5.86 لاکھ روپیہ کٹ گئے اس طرح ضلع میں دن بدن سائبر جرائم میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اسے دیکھ کر پولیس کمشنر کملیشور نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کوئی بھی فون پر یا کال وصول ہونے کی صورت میں 1930 پر شکایت کرنے کی خواہش کی اور سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی جاری کیا اور عوام کو چوکسی برتنے کی خواہش کی۔