سابق آئی اے ایس افسراورجموں وکشمیرپیپلزموومنٹ پارٹی کے صدرشاہ فیصل کوبدھ کو دہلی ایئرپورٹ پرگرفتارکرلیا گیا۔ شاہ فیصل بیرون ملک جانےکے لئے دہلی سے فلائٹ لینے والےتھے، لیکن امیگریشن افسروں نےانہیں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لےکرواپس کشمیربھیج دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کشمیرمیں انہیں گھرمیں نظربند کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شاہ فیصل استنبول جارہے تھے۔ افسران نےکہا کہ دہلی ایئرپورٹ پرپی ایس اے کےتحت انہیں حراست میں لیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہ فیصل کو حراست میں لینے کے لئے جموں وکشمیرپولیس سے لےکرایئرپورٹ افسران تک کوسرکاری اطلاع تھی کہ ہندوستان سے باہرجانے کی کوشش کرنے پرانہیں سری نگرواپس بھیجا جائے۔
واضح رہےکہ جموں وکشمیرسے دفعہ 370 ہٹائے جانے کےبعد سے ہی شاہ فیصل مسلسل کشمیریوں کےحق میں بیانات دے رہے ہیں۔ شاہ فیصل نے بدھ کوکہا کہ کشمیرکولے کرہمارے پاس دو راستے ہیں۔ کشمیرکٹھ پتلی بنے یا پھرعلاحدگی پسند، اس کےعلاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔ اس سے قبل شاہ فیصل نےکہا کہ کشمیرایک لاک ڈاؤن کا سامنا کررہا ہے اورریاست کی پوری 80 لاکھ کی آبادی آج کی طرح کبھی قید نہیں رہی۔
شاہ فیصل نےعیدلاضحیٰ کے موقع پربھی بیان دیا تھا۔ انہوں نےکہا تھا کہ کشمیرمیں عید نہیں ہے۔ یہاں کےلوگ غلط طریقے سے ہندوستان میں شامل ہونے سے رو رہے ہیں۔ ہمارے یہاں تب تک عید نہیں ہوگی، جب تک 1947 سے ملا جموں وکشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ ہمیں واپس نہیں مل جاتا ۔