سابق ارکان اسمبلی کے وظیفہ میں اضافہ کو اسمبلی کی منظوری

   

50 ہزار جائیدادوں پر تقررات کیلئے عنقریب اعلامیہ ، سرکاری ملازمین کے وظیفہ کی عمر میں توسیع منظور
حیدرآباد: تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں سابق ارکان اسمبلی کے پنشن میں اضافہ سے متعلق قانونی ترمیم کو منظوری دے دی گئی۔ وزیر فینانس ہریش راؤ نے ترمیمی قانون اسمبلی میں پیش کیا جس کے تحت سابق ارکان اسمبلی کے وظیفہ کو 30,000 سے بڑھاکر 50,000 کیا گیا ہے اور وظیفہ کی اعظم ترین حد 75,000 روپئے مقرر کی گئی ۔ ہریش راؤ نے اعلان کیا کہ ارکان اسمبلی ، سابق ارکان اسمبلی اور ان کے گھر والوں کے طبی اخراجات میں اضافہ کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ کئی سابق ارکان اسمبلی اور سابق ارکان کونسل علاج کے سلسلہ میں دواخانوں کے بلز کی ادائیگی میں دشواریاں محسوس کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ علاج کی موجودہ حد میں اضافہ کے لئے حکومت مزید فنڈس جاری کرے گی۔ اسمبلی میں سرکاری ملازمین کی وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں اضافہ سے متعلق قانونی ترمیم کو اتفاق رائے سے منظوری دے دی گئی ۔ وزیر فینانس ہریش راؤ نے کہا کہ ریاستی ملازمین کی وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 58 سال ہے جس میں تین سال کے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں درجہ چہارم ملازمین کے ریٹائرڈمنٹ کی عمر 60 سال ہے جبکہ سرکاری میڈیکل کالجس کے ٹیچنگ اسٹاف کے وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 65 سال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کئی ریاستوں میں سرکاری ملازمین کی سبکدوشی کی عمر 60 تا 62 سال ہے۔ ٹی آر ایس نے انتخابی منشور میں عمر کی حد میں اضافہ کا وعدہ کیا تھا اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے سبکدوشی کی عمر کو 58 سے بڑھاکر 61 سال کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے تجربہ سے فائدہ اٹھانے کے مقصد سے یہ فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سبکدوشی کی عمر میں اضافہ سے مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا عمل متاثر نہیں ہوگا۔ ملازمین کو پروموشن سے خالی ہونے والی جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے 50,000 جائیدادوں پر تقررات کی ہدایت دی ہے اور اس سلسلہ میں بہت جلد اعلامیہ جاری کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگار نوجوانوں کیلئے 50,000 جائیدادوں پر تقررات کی خوشخبری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کے پی آر سی سفارشات سے متعلق فیصلوں سے تقررات کا عمل متاثر نہیں ہوگا۔ سرکاری ملازمین کے پروموشن کا عمل جاری ہے اور اس کی تکمیل کے بعد جو جائیدادیں خالی ہوں گی ان پر تقررات کئے جائیں گے ۔