سابق اقتصادی مشیر سبرامنیم کا بیان حقائق کے مغائر: اقتصادی کونسل

   

Ferty9 Clinic

جی ڈی پی کے اعداد و شمار کو بڑھاچڑھاکر بتانے کی تردید
نئی دہلی۔12 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل نے سابق اقتصادی مشیر اروند سبرامنیم کے سال 2011-12 سے لے کر 2016-17 کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار میں اضافہ کے اندازہ کو بڑھا چڑھا کر بتائے جانے کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ وہ اس سے متعلق رپورٹ کا تفصیلی مطالعہ کرکے اس کی ایک ایک بات کی تردید کرے گی۔ کونسل نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ مسٹر سبرامنیم کی اس رپورٹ کے سلسلے میں ہندوستانی میڈیا میں خبریں آئی ہیں کہ سال2011-12 سے لے کر 2016-17 کے دوران ہندوستانی جی ڈی پی بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی تھی۔ اس نے کہا کہ اس رپورٹ میں کوئی سچائی نہیں ہے کیوں کہ قومی آمدنی کے سلسلے میں کئی ماہرین کمیٹیو ں کی سفارشات کے مطابق بنیادی سال کو تبدیل کرکے 2011-12 کیا گیا ہے ۔ کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ سال 2008 میں جو مشورے دئے گئے تھے حکومت نے اسے جنوری 2015میں نافذ کرنا شروع کیا اس لئے یہ کہنا غلط ہے کہ سال بنیاد تبدیل کرنے یا سالانہ صنعتی سروے کی جگہ پر کمپنی معاملات کی وزارت کے اعدادو شمار کا استعمال کرنے کے لئے ماہرین سے مشورہ نہیں کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مسٹر سبرامنیم نے اپنی رپورٹ میں ہندوستان کے جی ڈی پی کا اندازہ کرنے کے لئے کراس کنٹری ریگریشن کا استعمال کیا جب کہ اس کا استعمال کرنا نہایت غیر عملی ہے ۔ سابق اقتصادی مشیر نے جن پراکسی انڈکسوں کا استعمال کیا ہے وہ بھی سوالات کی زد میں آسکتے ہیں۔ اس طرح کی گنتی میں پیداواریت میں اضافہ کی بنیاد پر جی ڈی پی میں اضافہ کی اجازت نہیں ہوتی ہے ۔ کونسل مسٹر سبرامنیم کی رپورٹ کا تفصیلی مطالعہ کرے گی اور اس کے بعد اس کی تردید کرے گی۔