سابق بجرنگ دل ممبر سہاس شیٹی کا سرعام قتل

,

   

فاضل قتل کیس کے کلیدی ملزم کے مرڈر نے منگلورو میں کشیدگی پیدا کردی،امتناعی احکام نافذ

منگلورو: کرناٹک کے منگلورو شہر میں بجرنگ دل کے سابق کارکن سْہاس شیٹی کو نامعلوم حملہ آوروں نے قتل کر دیا۔ شیٹی کافی عرصے سے منگلورو میں گاؤ رکشا، لَو جہاد کے خلاف مہم اور ہندوؤں کو مذہبی تبدیلی سے بچانے جیسی سرگرمیوں میں پیش پیش تھا ۔ جمعرات کی رات شیٹی پر مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ حملہ کیا گیا۔حملہ آوروں نے سڑک کے بیچوں بیچ شیٹی پر چاقوؤں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو ا اور کچھ دیر بعد وہیں دم توڑ گیا۔ یہ واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ کرناٹک بی جے پی نے اس واقعہ پر ردعمل میں کانگریس حکومت پر الزام لگایا کہ ریاست میں ہندو محفوظ نہیں ہیں اور یہ قتل مبینہ طور پر لَو جہاد
گینگ کا کیا دھرا ہے۔پولیس نے اس واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ سہاس شیٹی 23 سالہ محمد فاضل کے قتل کیس کا کلیدی ملزم تھا جس کی وجہ سے اندیشے ظاہر کئے جارہے ہیں کہ یہ قتل انتقامانہ کارروائی ہوسکتی ہے۔ کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے علاقہ میں اضافی پولیس تعینات کردی گئی ہے اور امتناعی احکام نافذ ہیں۔ کئی سیاسی قائدین نے اس قتل کی مرکزی ایجنسی کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ 42 سالہ سہاس شیٹی کرناٹک کی ساحلی پٹی کی سیاست میں متنازعہ کارکن بن چکا تھا۔ اس کے خلاف 5 فوجداری مقدمات درج ہیں اور وہ منگلورو سٹی کا روڈی شیٹر تھا۔