سابق حکومت کے عہدیداروں کا تقرر نہ کرنے چیف منسٹر کی ہدایت

   

وزراء کے پی اے ، پی ایس اور او ایس ڈی عہدوں کیلئے دوڑ دھوپ، چیف منسٹر آفس کی کڑی نظر
حیدرآباد ۔یکم جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ نظم و نسق پر کنٹرول اور سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری کیلئے ایماندار عہدیداروں کی تلاش میں مصروف چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کابینی رفقاء کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے دفاتر میں سابق حکومت کے عہدیداروں کے تقرر سے گریز کریں۔ نئی حکومت کی تشکیل کو 4 ہفتے مکمل ہونے کو ہیں لیکن وزراء نے اپنے دفاتر میں عہدیداروں کا ابھی تک تقرر نہیں کیا ہے کیونکہ چیف منسٹر نے دفتر میں تقررات کے معاملہ میں احتیاط کی ہدایت دی ہے۔ وزراء کے پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) ، پرسنل سکریٹری (پی ایس) اور آفیسرآن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) کے عہدوں پر تقررات کیلئے کئی عہدیدار ریاستی وزراء سے ربط میں آچکے ہیں لیکن وزراء نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے وزراء سے کہا ہے کہ وہ ریٹائرڈ عہدیداروں اور سابق حکومت کے وزراء کے پاس خدمات انجام دینے والے عہدیداروں اور ملازمین سے حتی المقدور دوری اختیار کریں۔ چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد ریاستی وزراء کو الجھن کا سامنا ہے اور وہ اپنے دفتر میں تقررات کیلئے چیف منسٹر آفس سے منظوری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 2004 تا 2014 کانگریس دور حکومت میں اس وقت کے وزراء کے پاس خدمات انجام دینے والی کئی ریٹائرڈ اور موجودہ عہدیداروں نے نئے وزراء سے ربط قائم کرتے ہوئے اپنی خدمات کا پیشکش کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے بعض عہدیدار اور ریٹائرڈ آفیسرس بھی وزراء کی قیامگاہوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے اپنے سکریٹریز کو پابند کیا ہے کہ وہ وزراء کے دفاتر اور قیامگاہوں میں جاری سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔1