این آر سی مسئلہ پر جگن موہن ریڈی کی ستائش
حیدرآباد۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) سابق رکن اسمبلی اور وشاکھاپٹنم اربن تلگودیشم پارٹی کے صدر رحمان نے تلگودیشم پارٹی سے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے کسی بھی تادیبی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وشاکھا پٹنم کارپوریشن کو مرکزی حکومت سے فنڈس کی اجرائی میں چندرا بابو نائیڈو نے رکاوٹ پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے چندرا بابو نائیڈو نے اپنے فرزند کو عملی سیاست میں سرگرم کیا ہے اسی دن سے وہ پارٹی سے دور ہوگئے۔ رحمان نے کہا کہ قومی شہریت قانون سے مسلمانوں میں بے چینی پائی جاتی ہے لیکن تلگودیشم پارٹی نے پارلیمنٹ میں حکومت کی تائید کی۔ چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے این آر سی کی مخالفت کا اعلان کیا ہے جس کا وہ خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کی اقلیتیں جگن موہن ریڈی کے ساتھ ہیں جنہوں نے آندھراپردیش میں این آر سی پر عمل نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ رحمان نے انکشاف کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے انہیں این آر سی کے مسئلہ پر جگن موہن ریڈی کو تنقید کا نشانہ بنانے کی ہدایت دی تھی۔ جگن موہن ریڈی نے جب مسلمانوں کے حق میں فیصلہ کیا ہے تو میں ان کی مخالفت کس طرح کرسکتا ہوں۔ رحمان نے چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ این آر سی پر اپنے موقف کا اظہار کریں۔ رحمان نے بتایا کہ وشاکھا پٹنم میں دارالحکومت قائم کرنے کیلئے وہ سابق میں جدوجہد کرچکے ہیں۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کو مشورہ دیا کہ وہ امراوتی کے کسانوں کو احتجاج کیلئے مشتعل کرتے ہوئے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں۔