سابق صدر ٹرمپ کا نیویارک کے اٹارنی کے سوالات کے جواب دینے سے انکار

,

   

واشنگٹن : سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے کے خاندان کے کاروباری طرز عمل پر سول تفتیش کے سلسلے میں ریاست نیویارک کے اٹارنی جنرل کے سامنے پیش ہو کر سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا۔ایسا انہوں نے امریکہ کی پانچویں آئینی ترمیم میں دیے گئے تحفظ کا استعمال کرتے ہوئے کیا۔اٹارنی جنرل لیٹیٹا جیمز کی جانب سے شروع کی گئی تفتیش جس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ ٹرمپ آرگنائزیشن نے بہتر شرائط پر قرضے حاصل کرنے کے لیے کیا اپنی ملکیت کی قیمتیں بڑھا چڑھا کر بیان کی ہیں، ساتھ ہی یہ بھی تفتیش کرنا ہے کہ آیا ان کے ادارینے ٹیکس میں چھوٹ حاصل کرنے کے لیے اپنے اثاثوں کی قیمت اص?ل سے کم بتائی ہے۔ ٹرمپ، ان کے بیٹے ڈانلڈ ٹرمپ جونئیر اور بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے اس تفتیش میں بیان دینے سے بچنے کے لیے ناکام ے قانونی جنگ لڑی تھی۔ٹرمپ نے اٹارنی جنرل کے دفتر میں حاضری دینے کے محض ایک گھنٹے بعد ایک بیان میں کہا کہ ’’میں نے امریکی آئین کے اندر دییگئے حقوق اور ضمانتوں کے تحت ان سوالات کا جواب دینے سے انکار کیا۔‘‘امریکہ کی پانچویں آئینی ترمیم کے تحت کوئی بھی فرد بیان دینے سے انکار کر سکتا ہے۔ لیکن ٹرمپ کی جانب سے ان سوالات کا جواب نہ دینے کے فیصلے کے نتائج ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ تفتیش عدالت میں ٹرائل تک پہنچی تو جیوری کے اراکین اس خاموشی کو مد نظر رکھ سکتے ہیں۔