سابق مرکزی وزیر سروے ستیہ نارائنا کانگریس سے معطل

,

   

جائزہ اجلاس میں پارٹی کے سینئر قائدین کے خلاف الزام تراشی، جنرل سکریٹری پرپانی کی بوتل سے حملہ

حیدرآباد۔/6 جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کانگریس کمیٹی میں آج اس وقت اختلافات اُبھر کر آگئے جب ملکاجگری لوک سبھا حلقہ کے جائزہ اجلاس میں سابق مرکزی وزیر سروے ستیہ نارائنا نے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ آر سی کنٹیا اورصدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ پردیش کانگریس جنرل سکریٹری بی کشن اور سروے ستیہ نارائنا کے درمیان بحث و تکرار ہوئی اور سروے ستیہ نارائنا نے اُن پر پانی کی بوتل سے حملہ کردیا۔ واقعہ کے بعد پارٹی نے سروے ستیہ نارائنا کو کانگریس سے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملکاجگری لوک سبھا حلقہ کے جائزہ اجلاس میں ستیہ نارائنا نے پارٹی کی شکست کیلئے کنٹیا اور اتم کمار ریڈی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بعض ریمارکس کئے جس پر جنرل سکریٹری بی کشن نے اعتراض کیا۔

اس طرح دونوں میں بحث ہوئی اور سروے ستیہ نارائنا نے بی کشن پر پانی کی بوتل سے حملہ کردیا حالانکہ کشن انہیں سمجھانے کی کوشش کررہے تھے ۔ واقعہ کے فوری بعد پارٹی تادیبی کارروائی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقدہوا جس میں انہیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پارٹی انچارج کنٹیا اور دیگر قائدین نے سروے ستیہ نارائنا کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا اور اسے پارٹی کی ڈسپلن شکنی سے تعبیر کیا۔ سابق میں تلگودیشم سے کانگریس میں شامل ہوئے سروے ستیہ نارائنا 2004 میں کانگریس ٹکٹ پر سدی پیٹ سے لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئے۔ 2009 میں وہ ملکاجگری سے کامیاب ہوئے۔ مرکزی وزارت میں انہیں شامل کیا گیا تھا ۔ 2014 انتخابات میں انہیں ملکاجگری سے شکست ہوئی۔ 2015 میں وہ ورنگل ایس سی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار تھے لیکن انہیں شکست ہوئی۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں انہوں نے کنٹونمنٹ اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا لیکن یہاں بھی انہیں شکست ہوئی۔

معطلی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سروے ستیہ نارائنا نے کہا کہ وہ اے آئی سی سی کے رکن ہیں اور انہیں معطل کرنے کا اختیار پردیش کانگریس کو نہیں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کنٹیا اور اتم کمار ریڈی کے سبب اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو شکست ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اعلیٰ کمان نے ان قائدین کو شکست کا جائزہ لینے ہدایت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے قائدین جنہوں نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا وہ کس طرح اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض افرادنے جان بوجھ کر انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کی جس کا انہوں نے سختی سے جواب دیا۔ انہوں نے کنٹیا اور اتم کمار ریڈی پر ٹکٹوں کی فروخت اور ٹی آر ایس کے کوورٹ کی طرح کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ شکست کی وجوہات بیان کرنے پر مہیش گوڑ اور بی کشن کے ذریعہ ان پر حملہ کرایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی میں بعض روڈی عناصر ہیں جنہوں نے انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کی۔