ڈاکٹرس کی سفارش پر چار ہفتوں کی مدت میں توسیع کا امکان
لاہور 19 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لئے ایئر ایمبولنس کے ذریعہ آج لندن روانہ ہوگئے۔ لاہور ہائیکورٹ نے انھیں چار ہفتوں کے لئے بیرون ملک علاج کے لئے جانے کی اجازت دی ہے۔ عدالت نے ان ڈیمنٹی بانڈ داخل کرنے عمران خان حکومت کی شرط کو مسترد کردیا۔ 69 سالہ نواز شریف اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف، شخصی فزیشین عدنان خان اور دیگر متعلقہ افراد کے ساتھ روانہ ہوگئے۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے سربراہ لاہور ایئرپورٹ آمد کے بعد براہ قطر لندن کے لئے روانہ ہوئے۔ جہاں قطر سے انٹنسیو کیر یونٹ اور آپریشن تھیٹر سے لیس ایئر ایمبولنس وہاں پہنچی تھی۔ پارٹی ترجمان مریم اورنگ زیب نے میڈیا کو بتایا کہ نواز شریف کو علاج کے لئے لندن آمد پر ہیرلے اسٹریٹ کلینک لیجایا جائے گا۔ اگر ضرورت پڑتی ہے تو انھیں بوسٹن (امریکہ) میں مزید علاج کے لئے لیجایا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ روانگی سے قبل لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ڈاکٹرس نے نواز شریف کی طبی جانچ کی اور انھیں مناسب خوراک و ادویات دی گئیں تاکہ دوران سفر ان کی صحت مستحکم رہے۔ نواز شریف کے فزیشین عدنان خان نے بتایا کہ ایئر ایمبولنس میں آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر کے علاوہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم اور نیم طبی عملہ بھی موجود ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹرس کی سفارش پر علاج کے لئے دی گئی چار ہفتوں کی مہلت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ عدالت نے نواز شریف کا نام ’’نو فلائی لسٹ‘‘ یا اگزٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹانے کا بھی عمران خان حکومت کو حکم دیا۔ گزشتہ ہفتہ تحریک انصاف پارٹی کی زیرقیادت پاکستان حکومت نے علاج کے لئے ایک وقتی چار ہفتوں کے لئے بیرون ملک جانے کی نواز شریف کو اجازت دی تھی تاہم اس کے لئے 700 کروڑ روپئے مالیتی ان ڈیمنٹی بانڈز داخل کرنے کی شرط رکھی تھی۔ نواز شریف نے حکومت کی اس شرط کو عدالت میں چیلنج کیا تھا اور اسے غیر قانونی و سازش قرار دیا تھا۔ حال ہی میں نواز شریف کو طبی بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے آٹھ ہفتوں کی ضمانت منظور کی تھی۔