ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست میں وسط مدتی انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ پہلا موقع تھا جب ادھو ٹھاکرے نے ریاست میں ایکناتھ شندے دھڑے اور بی جے پی کی حکومت کے قیام کے بعد عوامی خطاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں باغیوں کو شیوسینا کا نشان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔ میں انہیں ریاست میں وسط مدتی انتخابات کرانے کا چیلنج دیتا ہوں۔ ہم نے غلط کیا ہے تو لوگ ہمیں گھر بھیج دیں گے۔ اور اگر آپ کو یہ کام کرنا تھا تو آپ کو ڈھائی سال پہلے کر لینا چاہیے تھا۔ اگر آپ نے یہ کیا ہوتا تو شاید آپ کو ریاست کی حکومت گرانے کے لیے یہ سب کچھ نہ کرنا پڑتا ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ شیوسینا کے تیر اور کمان کا نشان کوئی نہیں لے سکتا۔ حالانکہ لوگ صرف نشانی کو نہیں دیکھتے بلکہ یہ بھی دیکھتے ہیں کہ وہ نشان کس نے لیا ہے۔ انہوں نے ایکناتھ شندے اور ان کے ساتھ باغی ایم ایل اے کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جب بی جے پی کے لوگوں نے مجھے اور میرے خاندان والوں کے ساتھ پچھلے ڈھائی سال سے بدسلوکی کی تو آپ خاموش رہے۔