سابق چیف منسٹر ا ے پی چندرا بابو نائیڈو 550 کروڑ کے اسکام میں اچانک گرفتار

,

   

تلگودیشم کارکنوں اور قائدین کے احتجاج کے دوران نندیال سے وجئے واڑہ منتقلی ۔ احتجاج پر نائیڈو کے فرزند لوکیش کی بھی گرفتاری و رہائی
سابق چیف منسٹر کی مجھے اطلاع دئے بغیر گرفتاری قابل افسوس۔ گورنر اے پی جسٹس عبدالنذیر کا رد عمل ۔ نائیڈو کے حامیوں پر پولیس کا لاٹھی چارچ
حیدرآباد ۔ 9۔ ستمبر ( سیاست نیوز ) تلگودیشم کے قومی سربراہ سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو آج اسکل ڈیولپمنٹ کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد آندھراپردیش میں تلگودیشم پارٹی کارکنوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیا گیا جس کا عام زندگی پر اثر پڑا ہے ۔ سی آئی ڈی عہدیداروں کی ایک ٹیم نے آج ہفتہ کو نائیڈو خلاف کارروائی کی ۔ ان کے خلاف ایک مقدمہ 2021 میں درج کیا گیا تھا ۔ نائیڈو کو صبح سویرے نندیال سے اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ آر کے فنکشن ہال میں واقع اپنے کیمپ میں آرام کررہے تھے ۔ جمعہ کی نصف شب سے ہی پولیس ان پر نظر رکھی ہوئی تھی اور انہیں رات دیر گرفتار کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا لیکن سابق چیف منسٹر کی حفاظت کیلئے تعینات خصوصی سیکوریٹی فورس نے انہیں روک دیا اور قواعد کے مطابق صبح 5.30 بجے سے پہلے کسی کو چندرا بابو نائیڈو کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی اس وقت سابق چیف منسٹر خصوصی طور پر تیار کردہ بس میں سو رہے تھے ۔ صبح 6 بجے پولیس نے بس کا دروازہ کھٹکھٹایا اور نائیڈو کو گرفتار کرلیا ۔ سابق چیف منسٹر کو آندھراپردیش اسٹیٹ اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں ملزم نمبر 1 بنایا گیا ہے ۔ سی آئی ڈی کے ایڈیشنل ڈی جی سنجے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ اسکیل ڈیولپمنٹ کیس میں 550 کروڑ روپئے کا اسکام ہوا ہے جس کے چندرا بابو نائیڈو اہم ملزم ہیں ۔ تمام قانونی پہلووں کا جائزہ لینے کے بعد سابق چیف منسٹر کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ اس کرپشن میں جو بھی لین دین ہوئی ہے اس سے نائیڈو پوری طرح واقف ہے ۔ ساتھ ہی اس کیس میں سابق چیف منسٹرکے فرزند لوکیش نائیڈو کے رول کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے ۔ اس اسکام میں فرضی انوائس کے ذریعہ شیل کمپنی کو فنڈز منتقل کیا گیا ہے ۔ کیس کے تعلق سے سابق چیف منسٹر سے پوچھ تاچھ کرنا ہے ۔ قانون کے دائرہ میں کارروائی کی جارہی ہے ۔ کیس کے اہم دستاویزات کو غائب کردیا گیا ہے ۔ ای ڈی ، جی ایس ٹی ایجنسیوں کی جانب سے بھی اس کی تحقیقات کی گئی ہے ۔ سی آئی ڈی کے اڈیشنل ڈی جی نے بتایا کہ نندیال سے وجئے واڑہ منتقل کرنے چندرا بابو نائیڈو کو ہیلی کاپٹر کی پیشکش کی گئی جس کو انہوں نے ٹھکرادیا ۔ بذریعہ سڑک سفر کرنے سے اتفاق کیا ۔ نائیڈو کو نندیال سے وجئے واڑہ منتقل کرنے کے دوران تلگودیشم قائدین اور کارکنوں نے سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے کئی مقامات پر راستہ روک دیا ۔ پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے بڑی مشکل سے وجئے واڑہ کی سی آئی ڈی آفس کو منتقل کیا ۔ جہاں دستاویزی کارروائی ہورہی ہے ۔ صبح میں پولیس نے چندرا بابو نائیڈو کے فرزند کو ضلع مشرقی گوداوری میں احتجاج کے دوران حراست میں لے لیا ۔ تلگودیشم پارٹی نے سوشیل میڈیا پر نارالوکیش کی گرفتاری کا ویڈیو بھی جاری کیا جو اپنے والد سے ملاقات کیلئے جارہے تھے ۔ گورنر آندھراپردیش جسٹس عبدالنذیر نے سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی گرفتاری سے متعلق انہیں قبل از اطلاع نہ دینے پر تاسف کا اظہار کیا ۔ انسداد رشوت ستانی قانون کی ترمیم 2018 کے مطابق ریاست کے عوامی منتخب نمائندے سابق وزراء جن کے محکمہ جات میں کرپشن ہونے کا حکومت کو علم ہوا ہے تو اس کے بارے میں پہلے گورنر کو اطلاع دینا ہے اور گورنر کی منظوری کے بعد ہی کارروائی کرنا ہے ۔ سابق چیف منسٹر کو گرفتار کرنے سے قبل حکومت نے گورنر کو کوئی اطلاع نہیں دی ہے ۔ سی بی آئی کے سابق ڈائرکٹر ایم ناگیشورراو نے نائیڈو کی گرفتاری کو قانون کی خلاف وزری قرار دیا ۔ گورنر کو اطلاع دیئے بغیر کی گئی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ۔ ن