سابق چیف منسٹر کے سی آر اور ارکان خاندان کو بچانے کا بی جے پی پر الزام

   

کالیشورم پراجکٹ معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات کے مطالبہ پر ریاستی وزیر پونم پربھاکر کا شدید ردعمل
حیدرآباد۔2۔جنوری(سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور ان کے خاندان کو بچانے کے لئے کالیشورم پراجکٹ معاملہ میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ریاستی وزیر مسٹر پونم پربھاکر نے آج مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی کے مطالبہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کالیشورم پراجکٹ معاملہ میں ہونے والی دھاندلیوں کی جانچ کے لئے برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کا منصوبہ تیار کیا ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اس معاملہ میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کے سی آر اور ان کے خاندان کو بچانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ مسٹر پونم پربھاکر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بی جے پی ‘ بی آر ایس اور مجلس ایک ہی ہیں اور سب ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت سے سوال کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت نے اب تک کئی بدعنوانیوں کے معاملات میں بی آر ایس اور اس کی قیادت کو تحفظ فراہم کیا ہے جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے کئی بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں کی تحقیقات کرواتے ہوئے بی آر ایس قائدین کے خلاف کاروائی کی جاسکتی تھی۔ انہو ںنے استفسار کیا کہ بی جے پی قائدین بی آر ایس کی بدعنوانیوں کے معاملہ میں اب تک خاموش کیوں رہے اور کیوں مرکزی حکومت کی جانب سے سابق حکومت تلنگانہ کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی !پونم پربھاکر نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ نے جو بدعنوانیاں کی ہیں ان کے خلاف کاروائی کے بجائے مرکزی حکومت نے بی آر ایس کے ساتھ نورا کشتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کیا ہے اور بالواسطہ طور پر بی جے پی نے بی آر ایس کی مدد کرتے ہوئے انہیں اب تک محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے ہیں۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ کے سی آر اور ان کے خاندان کو بچانے کے اقدامات کئے ہیں جو کہ بی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کی علامت ہے۔انہوں نے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کے تعلق سے یہ دعویٰ کیا کہ مرکزی وزیر سیاحت سابق چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کے بے نامی ہیں اور وہ اب کے سی آر اور ان کے خاندان کے دفاع کے لئے آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس حکومت نے عوام سے جو وعدہ کیا ہے اس وعدہ کو پورا کرے گی اور کالیشورم معاملہ میں ہونے والی بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں کے سلسلہ میں تمام تفصیلات عوام کے سامنے لاتے ہوئے کاروائی کی جائے گی۔3