سابق کشمیری عسکریت پسندوں کے پاکستانی بیویوں کی پاسپورٹ کے بغیر سرحد پار کرنے کی دھمکی

   

Ferty9 Clinic

سرینگر۔12 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بازآبادکاری اسکیم کے تحت لائن آف کنٹرول کے اس پار سے واپس ہونے والے کشمیر کے سابق عسکریت پسندوں کی بیویوں نے مرکزی وریاستی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ انہیں ہندوستانی شہریت دی جائے یا پھر ملک سے واپس بھیج دیا جائے۔ ان خواتین میں شامل ایک طیبہ نے جو ایبٹ آباد سے تعلق رکھتی ہے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر ہم 350 عورتیں ہیں، ہمیں یہاں کا شہری بنایا جانا چاہئے کیوں کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس میں ان خواتین کی اس ملک کی شہریت دی جاتی ہے جو وہاں شادی کیا کرتی ہیں۔ حکومت ہند اور ریاستی حکومت سے ہم اپیل کرتی ہیں کہ ہمیں پاسپورٹ یا دستاویزی ثبوت جاری کیئے جائیں یا پھر ہمیں ملک سے واپس بھیج دیا جائے۔ خواتین نے اپنے مصیبتوں کے خاتمے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی، وزیر خارجہ ایس جئے شنکر، گورنر ستیہ پال ملک اور حتی کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔ بارہمولہ سے تعلق رکھنے والی طیبہ نامی ایک پاکستانی خاتون نے اپنی روداد بیان کرتے ہوئے کہاکہ ہم یہاں 350 خواتین ہیں اور ہمارے 15 سو کے قریب بچے ہیں، ہمارے بچے بڑے ہوکر اپنے نانا نانی کے ساتھ ملنے کے لئے سر حد پار کرنے کی کوشش کریں گے اور اگر ہمیں سفری دستاویز فراہم نہیں کئے گئے تو ہم بھی اپنے بچوں کو اٹھا کر ایل او سی پار کرنے کی کوشش کریں گے ‘۔ انہوں نے حکومت ہند سے پاسپورٹ یا سفری دستاویز فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا: ‘ہم حکومت ہند سے ملتمس ہیں کہ اگر پاسپورٹ نہیں دے سکتے ہو تو سفری دستاویز فراہم کریں اور اگر ایسا بھی نہیں کرسکتے ہو تو ہمیں پاکستان واپس بھیج دیں۔ طیبہ نے کہا کہ ہم یہاں پچھلے پندرہ برسوں سے ایک قید خانے میں مقید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دس سے پندرہ برس کا طویل عرصہ گذرچکا ہے اور ہم ایک طرح کے جیل میں ہیں، ہم والدین سے مل پارہے ہیں نہ بھائی بہنوں سے ، اس سے بڑھ کر اور کیا اذیت ہو سکتی ہے کہ ہم اپنوں کی صورت تک نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ طیبہ نے کہا کہ یہاں کئی پاکستانی خواتین طلاق شدہ ہیں، کئی بیوہ ہوچکی ہیں اور کافی تعداد میں پاکستانی خواتین اب مختلف ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہوچکی ہیں۔ انہوں نے پاکستانی حکومت سے ان کے مسئلے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی حکومت، وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہم آپ کی بیٹیاں ہیں، آپ نے ہمیں یتیموں کی طرح کیوں چھوڑا ہے آپ حکومت ہند کے ساتھ اس سلسلے میں بات کریں اور مل بیٹھ کر ہمارے مسئلے کا حل تلاش کریں۔طیبہ نے دنیا بھر کی خواتین تنظیموں اور اقوام متحدہ سے بھی ان کے مسئلے کی طرف توجہ کرکے اس کا حل نکلانے کی اپیل کی۔