سابق کولمبین صدر کو 12 سال نظر بندی کی سزا

   

بوگوٹا ۔ 2 اگست (ایجنسیز) کولمبیا کے سابق صدر آلوارو اریبے کو گواہوں پر دباؤ ڈالنے اور عدالتی عمل میں دھوکہ دہی کے الزامات میں 12 سال گھر میں نظر بندی کی سزا سنائی گئی ہے۔ جمعہ کو متعدد کولمبین میڈیا اداروں نے جج ساندرا ہیریڈیا کے حوالے سے بتایا کہ ابتدائی فیصلے میں اْریبے پر بھاری جرمانہ اور کئی سال کے لیے سیاسی عہدہ رکھنے پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ اگرچہ اریبے کے وکلا نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کیا ہے لیکن عدالت نے قانونی تقاضوں کے تحت حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے دیہی فارم ہاؤس پر نظر بندی کی سزا کا آغاز کریں۔ کولمبیا کے قانون کے مطابق اگر اپیل کورٹ نے اکتوبر کے وسط تک کوئی فیصلہ نہ سنایا تو یہ مقدمہ مدتِ سماعت ختم ہونے کے باعث خارج ہو سکتا ہے۔ اریبے کو تین میں سے دو الزامات میں مجرم قرار دیا گیا، ان کے خلاف رشوت ستانی کا الزام ختم کر دیا گیا۔ یہ مقدمہ دراصل خود اْریبے نے ایک دہائی قبل بائیں بازو کے سینیٹر ایوان سیپیڈا کے خلاف دائر کیا تھا، جنہوں نے اْریبے کے مبینہ طور پر نیم فوجی گروہوں سے تعلقات کی تحقیقات کی تھیں۔ تاہم 2018 میں معاملہ پلٹ گیا جب اْریبے پر الزام لگا کہ انہوں نے سابق نیم فوجی قیدیوں پر دباؤ ڈالا کہ وہ ان کے حق میں جھوٹا بیان دیں۔ اس مقدمے میں بارہا تاخیر ہوئی اور بالآخر 2024 میں باقاعدہ الزامات عائد کیے گئے۔ اریبے، جو 2002 سے 2010 تک صدر رہے، کولمبیا میں ایک متنازعہ شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ ان کے حامی انہیں ملک میں سکیورٹی کی بحالی کا علمبردار قرار دیتے ہیں جبکہ ناقدین ان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور نیم فوجی گروہوں سے قریبی روابط کے الزامات عائد کرتے ہیں۔ کولمبیا میں دہائیوں سے جاری داخلی تنازعے میں سرکاری فورسز، گوریلا باغی اور دائیں بازو کے نیم فوجی گروہ ملوث رہے ہیں اور تشدد کی کارروائیوں میں تقریباً 2,20,000 افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔