سابق گورنر ستیہ پال ملک نے پلوامہ حملہ کی پول کھول دی

,

   

بھارت جوڑو یاترا‘ کے بعد راہول کا سیاسی قد بڑھ گیا‘ کرن تھاپر کو انٹرویو
وزیر اعظم کو بدعنوانی سے زیادہ نفرت نہیں ہے

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق اور آخری گورنر ستیہ پال ملک نے نیوز پورٹل ’دی وائر‘ کے لئے کرن تھاپر کو دئے گئے انٹرویو میں کچھ ایسے انکشافات کئے، جو آنے والے دنوں میں قومی سیاست میں ایک بھونچال پیدا کر دیں گے۔ ستیہ پال ملک نے انٹرویو میں وزیر اعظم پر جہاں شدید تنقید کی وہیں انہوں نے کہا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے بعد کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کا سیاسی قد بڑھا ہے۔ انہوں نے اپنے اس انٹرویو میں وزیر اعظم کی جموں و کشمیر کے تعلق سے بے خبری اور بدعنوانی پر ان کے رویہ پر سخت تنقید کی۔ پلوامہ کا دہشت گردانہ واقعہ جس میں 40 سی آر پی ایف کے جوانوں کی شہادت ہوئی تھی، اس پر ستیہ پال ملک نے اعتراف کیا کہ یہ واقعہ مرکزی وزارت داخلہ کی کوتاہی کی وجہ سے پیش آیا۔واضح رہے کہ ستیہ پال ملک فروری 2019 کے پلوامہ دہشت گردانہ حملے اور اسی سال اگست میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے دوران کشمیر کے گورنر تھے ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم ’بے خبر‘ اور ایسے شخص ہیں جنہیں کشمیر کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔ حکومت کی کوتاہیوں کی وجہ سے فروری 2019 میں پلوامہ میں فوجیوں پر تباہ کن دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ اس انٹرویو میں ستیہ پال ملک نے انکشاف کیا کہ پلوامہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے قافلے پر حملہ ہندوستانی نظام اور خاص طور پر سی آر پی ایف اور وزارت داخلہ کی ’نااہلی‘ اور ’لاپرواہی‘ کا نتیجہ تھا۔ اس وقت راج ناتھ سنگھ وزیر داخلہ تھے۔ وزیراعظم نے ان سے کہا کہ وہ اس بارے میں خاموش رہیں۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ این ایس اے اجیت ڈووال نے بھی ان سے اس معاملہ پر خاموش رہنے کے لئے کہا۔ ملک نے کہا کہ انہیں احساس ہوا کہ شائد اب اس کا مقصد پاکستان پر الزام لگانا اور حکومت اور بی جے پی کی شبیہ کو بہتر بنانا ہے۔ستیہ پال ملک نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے لئے پاکستان ذمہ دار ہے لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ کہیں نہ کہیں ہماری انٹیلی جنس کی جانب سے بھی سنگین لاپرواہی ہوئی۔بدعنوانی، جو ملک میں آج ایک بڑا مسئلہ ہے، اس پر ستیہ پال ملک نے کہا کہ وزیر اعظم کو ’بدعنوانی سے کوئی زیادہ پریشانی نہیں ہے۔‘ انہوں نے اپنے بیان کے حق میں بدعنوانی کے وہ واقعات پیش کئے جو انہوں نے کشمیر اور گوا کے گورنر رہتے ہوئے خود محسوس کئے تھے۔ انہوں نے اپنے انٹرویو میں ایک دو سیاست دانوں کے نام بھی لئے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں اگر وزیر اعظم نے اڈانی سے خود کو الگ نہیں کیا تو یہ ایک بڑا انتخابی موضوع بنتا نظر آ رہا ہے اور اڈانی بی جے پی کو تباہ کر دیں گے۔اس انٹر ویو میں انہوں نے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے بعد ان کا قد کافی بڑھ گیا ہے اور اگر بی جے پی کے خلاف حزب اختلاف صرف ایک امیدوار کھڑا کرنے میں کامیاب ہو گئی یعنی ایک کے خلاف ایک تو بی جے پی کا زبردست نقصان ہوگا۔