واقعہ پر کانگریس قائدین کے متضاد بیانات ۔ جے این گنیش کو کرناٹک کانگریس نے معطل کردیا
بنگلورو 21 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس رکن اسمبلی جے این گنیش کے خلاف کانگریس کے ساتھی رکن اسمبلی آنند سنگھ پر مبینہ حملے کے بعد اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ رکن اسمبلی آنند سنگھ کی شکایت پر درج کیا گیا جنہیں اس لڑائی میں زخم آنے کے بعد دواخانہ میں شریک کردیا گیا تھا ۔ آنند سنگھ اور جے این گنیش دونوں کا تعلق بیلاری ضلع سے ہے اور ان کا ایک ریسارٹ میں جھگڑا ہوگیا تھا جہاں کانگریس ارکان اسمبلی کو مقیم رکھا گیا تھا کیونکہ بی جے پی پر انہیں خریدنے کی کوششوں کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔ ایک خانگی ہاسپٹل کے ذرائع نے ‘ جہاں آنند سنگھ شریک ہیں ‘ کہا کہ اس حملہ کے بعد آنند سنگھ کی آنکھ سیاہ ہوگئی تھی اور انہیں دوسرے بھی گہرے زخم آئے ہیں۔ کلانگریس قائدین نے اتوار کو اس مسئلہ پر متضاد بیانات دئے تھے ۔ سینئر وزیر ڈی کے شیوکمار نے تردید کی تھی کہ آنند سنگھ پر حملہ کیا گیا تھا ۔ انہوں نے ادعا کیا تھا کہ تمام کانگریسی ارکان اسمبلی متحد ہیں۔ جبکہ پارٹی ترجمان اور سابق رکن پارلیمنٹ مدھو یشکی گوڑ نے کہا تھا کہ یہ لڑائی کاروباری اختلافات کی وجہ سے ہوئی تھی اور اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ڈی کے شیوکمار کا کہنا ہے کہ کسی نے گمراہ کیا ہے ۔ کوئی لڑائی نہیں ہوئی ہے ۔ یہاں بوتل سے آنند سنگھ کے سر پر مارنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ یہ سب کچھ فرضی خبر ہے ۔ ہر کوئی متحد ہے ۔ ساری کانگریس پارٹی متحد ہے ۔رکن اسمبلی جے این گنیش کانگریس کے ناراض ارکان اسمبلی میں شامل ہیں جن کے تعلق سے کہا جا رہا ہے کہ وہ دوسرے ناراض ارکان اسمبلی سے رابطے میں ہیں اور وہ بی جے پی کے نشانہ پر بھی ہیں تاکہ ریاست میں کانگریس ۔ جے ڈی ایس حکومت کو زوال کا شکار کیا جائے ۔ جو ایف آئی آر درج کیا گیا ہے اس میں اقدام قتل کے علاوہ مسٹر گنیش پر سنگین زخم پہونچانے اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے ۔ اس دوران کرناٹک پردیش کانگریس نے جے این گنیش کو پارٹی سے معطل بھی کردیا ہے ۔