سارقین جیل میں ہیں ، ٹفن باکس کو ہیروں کے ساتھ نمائش کیلئے رکھا جائے

   

نجف علی خاں کا مطالبہ ، نادر اشیاء کی فہرست عوام کے لیے پیش کرنے پر زور
حیدرآباد ۔ یکم ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : شہر کی ایک عدالت نے نظام میوزیم سے ہیرے جڑے ہوئے ٹفن باکس کا سرقہ کرنے کے لیے دو چوروں کو سزا سنائی ہے ۔ نظام کے خاندان نے مطالبہ کیا ہے کہ نظامس سلور جوبلی پویلین ٹرسٹ جو میوزیم کے انتظامات کرتا ہے وہ ٹفن باکس میں ہیروں کو دوبارہ جوڑکر اس ٹفن باکس کو نمائش کے لیے رکھے ۔ 3 ستمبر 2018 کو سارقوں نے ٹفن باکس کا سرقہ کرنے کے بعد اس کے ہیرے نکال دیئے تھے ۔ ٹفن باکس برآمد کرلیا گیا اور اس کو مشاہدہ کے لیے دوبارہ رکھا گیا ہے لیکن اس پر ہیرے نہیں ہیں ۔ میوزیم میں دیگر تاریخی اہمیت کی حامل اشیاء بھی نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں ۔ 1937 میں آصف سابع میر عثمان علی خاں کی حکمرانی کی سلور جوبلی کے موقع پر یہ قیمتی و نادر اشیاء انہیں پیش کی گئی تھیں ۔ میوزیم انتظامیہ نے ٹفن باکس کو دوبارہ لگائے بغیر ان ہیروں کو اپنی حفاظت میں محفوظ رکھا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ عدالت میں زیر دوراں ہے ۔ اب میر عثمان علی خاں کے پوتے نجف علی خاں نے ایک انگریزی روزنامہ کو بتایا کہ عدالت نے سارقوں کو دو سال کی قید کی سزا سناتے ہوئے مقدمہ کو بند کردیا ہے۔ ایسے میں بیش قیمت آٹھ ہیرے دوبارہ ٹفن باکس میں جوڑتے ہوئے اس کو نمائش کے لیے میوزیم میں رکھنا چاہئے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ہیروں کے بغیر سونے کا ٹفن باکس اپنی خوبصورتی کھو چکا ہے ۔ یہ مسئلہ اب عدالت میں زیر دوراں ہے اور نہ ہی زیر التواء ہے ۔ لہذا ہیروں کو بغیر کسی تاخیر کے دوبارہ ٹفن باکس پر جڑنا چاہئے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ میوزیم کے حکام کو ان کے قبضہ میں موجود تمام نادر اشیاء کی فہرست عوام کے سامنے پیش کرنا چاہئے کیوں کہ ان کے غلط استعمال کا اندیشہ رہتا ہے ۔ نجف علی خاں نے کہا کہ میوزیم ٹرسٹ بورڈ نے اشیاء کی فہرست کو یہاں تک کہ نظام کے ارکان خاندان سے بھی خفیہ رکھا ہے ۔ تقریبا ایک ہزار اشیاء ہیں لیکن چند ہی اشیاء کو نمائش کے لیے رکھا گیا ہے ۔ اگرچہ نظام جوبلی پویلین ٹرسٹ میوزیم کے انتظامات کرتا ہے لیکن یہ اشیاء ان کے دادا کی ہیں اور یہ نظام سابع کو تحفہ میں دی گئی تھیں ۔ بعض نادر اشیاء ان کے شخصی کلکشن کی ہیں ۔ نظام کے خاندان کے جذبات میوزیم سے وابستہ ہیں ۔ میوزیم کی اشیاء بیش قیمت اور نادر و نایاب ہیں اور انتہائی تاریخی اہمیت کی حامل ہیں ۔ نجف علی نے میوزیم کی اشیاء کی فہرست میوزیم میں نمائش کے لیے رکھنے اور ان کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے تمام قانونی وارثین کو اس سے واقف کروانے کا بھی مطالبہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ نظام جوبلی پویلین ٹرسٹ معاہدہ کی نقل کے لیے انہوں نے نظامس میوزیم کے سکریٹری کو کئی مکتوب روانہ کئے ہیں ۔ جب کہ کئی مرتبہ شخصی طور پر بھی میوزیم کے سکریٹری سے ملاقات کی ہے ۔ لیکن ٹرسٹ کے معاہدہ کی نقل انہیں ابھی تک نہیں ملی ہے جس میں نظام سابع کو ملی تمام اشیاء کی فہرست ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ کچھ ہے جو درست نہیں ہے ۔ نجف علی خاں نے یہ واضح کردیا کہ جوبلی پویلین ٹرسٹ سابقہ شاہی خاندان کے کسی بھی فرد سے تعلق نہیں رکھتا ہے بلکہ اس کا تعلق نظام کے خاندان کے ہر رکن سے ہے ۔۔