سارک کے تحت کورونا سے نمٹنے پاکستان کی کوشش سیاسی تنگ نظری

   

نئی دہلی ۔ 9اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) سرکاری ذرائع نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے سارک خطہ میں ہندوستان کی سرگرمیوں کو اجتماعی طور پر لانے پاکستان کی کوشش سیاسی تنگ نظری کی علامت ہے ۔ پاکستان چاہتا ہے کہ سارک ریجن میں اس گروپ کے تیار کردہ فریم ورک کے تحت کورونا وائرس بحران سے اجتماعی طور پر لڑنے کیلئے ہندوستان کی سرگرمیوں کو بھی لایا جائے ۔ اس کی یہ کوشش سیاسی تنگ نظری کا مظہر ہے ۔ پاکستان نے چہارشنبہ کے دن سارک ممالک کے تجارتی عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ ویڈیو کانفرنس کا بائیکاٹ کیا تھا اور کہا تھا اس طرح کے اقدامات سے صرف ہندوستان کو فائدہ ہوگا ۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ اس کے اقدامات غیر معمولی حالات کے تحت اٹھائے گئے تھے ۔ وباء سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔ اس میں کسی قسم کی نظریاتی حدبندی نہیں ہے ۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان جس طرح کی کوشش کررہا ہے وہ سیاسی تنگ نظری ہے جب کہ اس خطہ کے عوام کورونا وائرس کے بحران کا شکار ہیں ۔ چہارشنبہ کی ویڈیو کانفرنس بھی ہندوستان کے اقدامات کے حصہ کے طور پر منعقد کی گئی ۔ اس کانفرنس کا مقصد وباء سے مشترکہ طور پر لڑنا تھا ۔ وباء نے کی وجہ سے اس خطہ کے معاشی اور سماجی حالات پر منفی اثر پڑرہا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ اگر Covid-19سے متعلق بات چیت اور اقدامات کو سارک کے مقررہ ڈھانچے میں لانے کیلئے ہندوستان کے اقدامات کو روکنے پاکستان کو کھلی چھوٹ حاصل ہوگی ۔ ساؤتھ ایشین اسوسی ایشن فار ریجنل کارپوریشن افغانستان ، بنگلہ دیش ، بھوٹان ، ہندوستان ، مالدیپ ، نیپال ، پاکستان اور سری لنکا پر مشتمل ہے ۔