سالگرہ تقریب میں بچا ہوا کھانا مانگنے پر زدوکوبی کا شکار شخص کی موت

   

حیدرآباد۔ 17 ڈسمبر (سیاست نیوز) سالگرہ تقریب میں بچا ہوا کھانا مانگنے والے ایک بھوکے شخص کو مار مار کر موت کی نیند سلادیا گیا۔ انسانیت کو شرمسار کرنے والا یہ واقعہ کوکٹ پلی ہاوزنگ بورڈ پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آیا۔ خوشی کے موقعوں پر اکثر لوگ دان و خیرات کرتے ہیں۔ بھوکے کو کھانا کھلاتے ہوئے خوشی حاصل کرتے ہیں لیکن ایک ہوٹل کے مینجر اور اس کے ساتھیوں نے منت سماجت کرنے والے کو کھانا نہیں بلکہ موت کی دوا کھلا دی۔ اس واقعہ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے کوکٹ پلی ہاوزنگ بورڈ پولیس نے خاطیوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ انسپکٹر کوکٹ پلی ہاوزنگ بورڈ کشن کمار نے بتایا کہ 32 سالہ راجیش جو اڈیشہ سے تعلق رکھتا تھا اپنے بیوی اور بچوں کے ہمراہ مادھاپور میں رہتا تھا۔ باچوپلی علاقہ میں ایک تعمیراتی مقام پر وہ مزدوری کرتا تھا۔ گزشتہ روز کام کے بعد راجیش گھر جارہا تھا اور بھوک سے وہ بے تاب تھا۔ اس نے مغل پیراڈائز رسٹورنٹ کے سیلار میں جاری ایک تقریب کو دیکھا اور وہاں پہنچ گیا۔ اس رسٹورانٹ کا مینجر اروند اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سالگرہ تقریب منا رہا تھا۔ راجیش وہاں پہنچا اور اس نے پارٹی میں بچا ہوا کھانا دینے کی خواہش کی اور منت سماجت کی۔ تاہم اروند اور اس کے ساتھیوں نے راجیش کو شدید زدوکوب کیا اور مارپیٹ کا نشانہ بنایا۔ بھوک سے بے حال راجیش ان کی مارپیٹ کو تاب لا نہ سکا اور بے حوش ہوگیا۔ بے رحم مینجر اور اس کے ساتھی راجیش کو اسی حال میں چھوڑ کر چلے گئے۔ صبح ہوٹل کے عملہ نے راجیش کو اس ہال میں دیکھ کر اس کے والد کو اطلاع دی۔ راجیش کی بیوی رسٹورنٹ پہنچی اور اپنے شوہر کو لے کر گھر چلی گئی۔ تھوڑی دیر بعد راجیش فوت ہوگیا۔ راجیش کی موت کے بعد پولیس نے اروند اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ راجیش کی تین لڑکیاں اور ایک لڑکا ہے پولیس مصروف تحقیقات ہے۔ ع