سال کا سب سے طویل چاند گہن

,

   

ہندوستان سمیت دنیا کی 85 فیصد آبادی نے مشاہدہ کیا

نئی دہلی ۔ 7؍ستمبر( ایجنسیز) سال کے سب سے طویل چاند گہن کا آج دنیا کی تقریباً85فیصد آبادی نے مشاہدہ کیا۔چاند گہن ہندوستان کے مختلف شہروں میں دیکھا گیا، ساتھ ہی ایشیا، یورپ، افریقہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی نظر آیا۔ شمالی اور جنوبی امریکہ کے لوگ اسے نہیں دیکھ پائے کیونکہ وہاں چاند کے طلوع ہونے سے پہلے ہی چاند گہن ختم ہو گیا۔جب ’زمین‘ سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے تو سورج کی روشنی چاند تک نہیں پہنچ پاتی۔ اس کی وجہ سے زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے اور پھر چاند گہن کا نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ چاند گہن 7 ستمبر کی رات تقریباً 9.58 بجے شروع ہو ا۔ رات میں تقریباً 11.01 بجے مکمل چاند گہن ہوا اور 11.42 بجے یہ اپنے عروج پر نظر آیاجو ’بلڈ مون‘ یعنی سرخ رنگ کا چاند دیکھنے کو ملا۔ 7 ستمبر کی دیر رات یعنی 8 ستمبر کو 1.26 بجے یہ چاند گہن ختم ہو ا۔ قدیم زمانے میں جب لوگوں کو اس کے بارے میں جانکاری نہیں تھی، تو اسے لے کر کئی طرح کے توہمات رائج ہو گئے تھے۔ ہندوستانی ریاضی داں اور ماہر فلکیات آریہ بھٹ نے گہن کو لے کر سائنسی نقطۂ نظر لوگوں کے سامنے رکھا تھا اور بعد میں ان کے دلائل نے لوگوں کے خوف اور توہم پرستی کو دور کرنے میں مدد کی تھی۔ حالانکہ اب بھی کئی لوگ گہن کے دوران گھر کے باہر جانے یا کچھ کھانے سے بچتے ہیں لیکن اس کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ہے۔ کئی لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ گہن کو ننگی آنکھوں سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ سورج گہن کے معاملے میں یہ بات ٹھیک ہے لیکن چاند گہن کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ چاند گہن کو دیکھنا مکمل طور سے محفوظ ہے اور اس طرح حیرت انگیز فلکیاتی واقعہ کا گواہ بننا اپنے آپ میں نہایت ہی دلچسپ ہے۔یہ چاند گہن رواں سال کا آخری چاند گہن تھا۔