سال 2019 میں جرائم کی شرح میں کمی : حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر

,

   

Ferty9 Clinic

مجرمین پر پی ڈی ایکٹ کا استعمال ، کریمنل ٹریکنگ سسٹم سے کڑی نظر ، انجنی کمار کا پریس کانفرنس سے خطاب
حیدرآباد۔/26ڈسمبر، ( سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں سال 2019 میں جرائم کی شرح میں 3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میڈیا کو تفصیلات بتائیں۔ تاریخی عمارت کوٹھی ویمنس کالج میں منعقدہ سالانہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ حیدرآباد پولیس کی نمایاں کارکردگی کے نتیجہ میں رہزنی کی وارداتوں میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے اور مجموعی طور پر جرائم کی شرح میں 3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ انجنی کمار نے کہا کہ ماردھاڑ کے واقعات میں بھی 9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مجرمین سے نمٹنے کیلئے حیدرآباد سٹی پولیس کے تمام شعبہ جات کی بہتر کارکردگی کے باعث سزا دلانے کی شرح میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2019 حیدرآباد سٹی پولیس کیلئے چیلنج سے بھرا سال رہا کیونکہ اس سال اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ پارلیمانی انتخابات بھی منعقد ہوئے تھے اور پولیس نے اس دوران خصوصی آپریشن کے ذریعہ 26 کروڑ روپئے نقد رقم اور دیگر اشیاء ضبط کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کی شرح میں کمی لانے کیلئے پولیس نے مجرمین کے خلاف پی ڈی ایکٹ کا استعمال کیا اور ان پر کریمنل ٹریکنگ سسٹم کے ذریعہ کڑی نظر رکھی۔ پٹرولنگ گاڑیوں اور بلیو کولٹس پارٹیوں کی جانب سے بھی دونوں شہروں میں پولیس گشت کی جارہی ہے اور اس کے علاوہ وقفہ وقفہ سے کارڈن سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ کئی بڑی اور چھوٹی وارداتوں کا بروقت پتہ لگایا گیا اور4216 مقدمات میں سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعہ کیسیس کو حل کیا گیا ہے۔ شہر حیدرآباد میں نینو سیتم اور کمیونٹی پولیسنگ کے ذریعہ 3 لاکھ 40 ہزار سی سی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے۔

انجنی کمار نے کہا کہ خواتین کے خلاف بھی جرائم میں کمی واقع ہوئی ہے اور عصمت ریزی کے واقعات میں 16 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ خواتین کے ساتھ دست درازی کے واقعات میں21 فیصد اور جہیز کیلئے ہراساانی کے باعث اموات ہونے کے واقعات میں11 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ توجہ ہٹا کر عوام کو لوٹ لینے کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انجنی کمار نے کہا کہ دونوں شہروں میں گزشتہ سال کی بہ نسبت جاریہ سال قتل، عصمت ریزی، اغوا، دھوکہ دہی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے۔ انجنی کمار نے کہا کہ حیدرآباد سٹی پولیس کے شعبہ ٹاسک فورس نے سال 2019 میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی مجرمین کی ٹولیوں، دھوکہ بازوں، ڈرگس اسمگلر، روڈی شیٹر عناصر، سائبر کرائم اور دیگر عناصر کے خلاف کارروائی کی ہے اور ان کے خلاف مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔ دونوں شہروں میں جاریہ سال 897 آپریشن مشن چبوترا کیا گیا تھا جس کے تحت 10134 افراد کو حراست میں لے کر بعد کونسلنگ رہا کیا گیا۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ آپریشن مسکان کے ذریعہ 874 بچوں کو بچہ مزدوری اور دیگر علاقوں سے رہا کروایا گیا۔ حیدرآباد ٹریفک پولیس کی کارروائی کے بارے میں بتاتے ہوئے پولیس کمشنر نے کہا کہ سال 2018 کی بہ نسبت جاریہ سال 49,75,876 مقدمات درج کئے گئے ہیں جس میں جاریہ سال عدالت نے 8 کروڑ 3 لاکھ 26 ہزار رقم کا جرمانہ عائد کیا ہے جبکہ حالت نشہ میں گاڑی چلانے والے 1103 افراد کے ڈرائیونگ لائسنس کو منسوخ کیا گیا ہے۔بغیر ہیلمٹ گاڑی چلانے والوں کے خلاف 32,82,661 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی بہتر کارکردگی کے نتیجہ میں سال 2019 میں مہلک سڑک حادثات میں پیش آنے والی اموات میں کمی ہوئی ہے جس کے تحت جاریہ سال 261 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 101 پیدل راہگیر ہیں۔ انجنی کمار نے کہاکہ حیدرآباد پولیس کے اسپیشل برانچ شعبہ نے پاسپورٹ درخواستوں کی تنقیح کو اولین ترجیح دیتے ہوئے سال 2019 میں ایک لاکھ 26 ہزار پاسپورٹ درخواستوں کی فی الفور تنقیح کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹی پولیس کی شی ٹیم اور بھروسہ سنٹرس کے ذریعہ خواتین کے تحفظ کو یقینی بنایا جارہا ہے اور خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث بالخصوص عصمت ریزی اور دھوکہ دہی کے معاملات میں ملزمین کو سزا دلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حیدرآباد سٹی پولیس کی مخلوعہ جائیدادوں پر نوجوانوں کی بھرتی کیلئے 4000 بے روزگار نوجوانوں کو پولیس ٹریننگ دی گئی تھی جس میں 1017 نوجوانوں کی محکمہ پولیس میں بھرتی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2020 میں حیدرآباد سٹی پولیس کی ترجیح صفر ایف آئی آر درج کرنے، پولیس تحقیقات پر نظر رکھنے، سڑک حادثات میں کمی اور ہر پولیس اسٹیشن میں سائبر کرائم شعبہ قائم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔