سال 2022 ہندوستانی معیشت کے لیے خوفناک رہا: کانگریس

   

نئی دہلی :کئی اقتصادی پیرامیٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس نے دعویٰ کیا کہ سال 2022 ملک کی معیشت کے لیے ایک ہولناک سال تھا اور حکومت اقتصادی محاذ پر مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی۔ پارٹی کے ترجمان گورو ولبھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سال کو معیشت کے نقطہ نظر سے حیرت انگیز قرار دیا ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا، “وزیراعظم نے کہا کہ ملک پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ وزیر اعظم، فی کس آمدنی کا موازنہ کریں، پوری جی ڈی پی کا نہیں۔ اپنے مطابق موازنہ نہ کریں، کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا، ”فی کس آمدنی کے لحاظ سے دنیا میں ہماری پوزیشن 142 ویں نمبر پر ہے۔ ایشیا میں، ہم گلوبل ہنگر انڈیکس کے لحاظ سے صرف افغانستان سے اوپر ہیں۔ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 10 فیصد کمی ہوئی ہے۔ولبھ نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح شہری علاقوں میں 10 فیصد اور قومی سطح پر 8.6 فیصد ہے۔ مودی جی نے ‘ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ’ کو ‘ڈیموگرافک ڈیزاسٹر’ میں بدل دیا ہے۔ پورے سال میں افراط زر کی شرح ریزرو بینک کی چھ فیصد کی زیادہ سے زیادہ حد سے اوپر رہی۔ اس سال دنیا کی تقریباً تمام ریٹنگ ایجنسیوں نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے تخمینے میں کمی کی ہے۔