سال 2022-23 میں گنے کے کسانوں کو 99 فیصد ادائیگی:گوئل

   

نئی دہلی: حکومت نے آج لوک سبھا میں بتایا کہ سال 2022-23 میں ملک میں گنا کسانوں کو 99 فیصد ادائیگی کی گئی ہے ۔صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے وقفہ سوال کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ پچھلے کئی برسوں سے گنے کے کاشتکاروں کے واجبات کی ادائیگی وقت پر ہو رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک میں گنا کسانوں کا کوئی احتجاج ان دنوں جاری نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ سال 2013-14 میں گنے کے کاشتکاروں کو کل ادائیگی 57 ہزار کروڑ روپے ہوئی تھی، لیکن 2022-23 میں گنے کی پیداوار میں بھی ڈیڑھ گنا اضافہ ہوا ہے ، جس کی کل قیمت 1.15 لاکھ کروڑ روپے میں سے تقریباً 1.14 لاکھ کروڑ کی ادائیگی ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گنے کے کسانوں کے اب صرف 516 کروڑ روپے رہ گئے ہیں۔گوئل نے کہا کہ گنے کی پیداوار اور شوگر ملوں کے نقطہ نظر سے پچھلے 10 برسوں میں صورتحال پوری طرح بدل گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گنے کی پیداوار سے متعلق مسائل کا کثیر جہتی سوچ اور دور رس نتائج کے ساتھ جائزہ لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی کے لیے ایتھنول کو ترجیح دی گئی ہے ۔ اس بات کا پتہ اسی سے چلتا ہے کہ پہلے پٹرول میں ایک فیصد ایتھنول ملایاجاتا تھا، اب یہ بڑھ کر 12 فیصد ہوگیا ہے ۔ اس سے ایک طرف شوگر ملوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف کسانوں کو وقت پر ادائیگیاں بھی ہو رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ملک ترقی کر رہا ہے ۔