سال 2024 نریندر مودی لہر کے لیے اسپیڈ بریکر

   

رام مندر تعمیر کے بعد اترپردیش میں انعام لینے کی توقع کرنے والی بی جے پی کی امیدوں پر عوام نے پانی پھیر دیا
حیدرآباد ۔ 27 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : بی جے پی کے قائد نریندر مودی 2014 میں وزیراعظم بننے کے بعد ہندوستان میں ناقابل تسخیر لیڈر تصور کئے جارہے تھے ۔ تاہم سال 2024 ان کے لیے سیاسی بساط بکھیر دینے والا ثابت ہوا ہے ۔ کانگریس پارٹی کی زبردست چھلانگ اور علاقائی جماعتوں کے عروج کے بعد انہیں مرکز میں مخلوط حکومت تشکیل دینے کے لیے مجبور کردیا ۔ اس طرح کی صورتحال کا گذشتہ 10 سال کے دوران مودی کا سامنا نہیں ہوا ۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو اور بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار کی تائید سے مودی وزیراعظم بن پائے ہیں ۔ یہ عمل ہندوستانی سیاست میں بدلتی ہوئی پیشرفت کی عکاسی کرتا ہے ۔ علاقائی جماعتوں کے قائدین صرف اتحاد کے شراکت دار بننے کے بجائے اہم فیصلے کرنے کی سطح تک پہونچ گئے ہیں ۔ لوگوں نے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ مودی کے آنے کے بعد علاقائی جماعتیں زوال پذیر ہیں ۔ اترپردیش میں سماج وادی پارٹی ، آندھرا پردیش میں تلگو دیشم تاملناڈو میں ڈی ایم کے ، مہاراشٹرا میں شیوسینا ۔ این سی پی ، جھارکھنڈ میں جی ایم ایم جیسی پارٹیوں کی رائے دہندوں نے حمایت کی ہے ۔ خاص طور پر کانگریس پارٹی مضبوط ہوئی ہے ۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ارکان کی تعداد 99 تک پہونچ گئی اور کانگریس پارٹی کو اپوزیشن کا عہدہ حاصل ہوا ۔ ساتھ ہی رائے دہندوں نے مودی اور بی جے پی کی جارجیت کو 240 نشستوں تک محدود کردیا ۔ تلگو دیشم اور جے ڈی یو کی حمایت سے حکومت تشکیل دینے کا مطلب یہ ہے کہ علاقائی جماعتوں کا اثر و رسوخ واضح طور پر سامنے آیا ہے ۔ جس کے بعد اس کی وضاحت ہوگئی ہے کہ مستقبل میں علاقائی جماعتیں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہیں ۔ دوسری طرف اڈیشہ میں بی جے ڈی ، تلنگانہ میں بی آر ایس اور اترپردیش میں بی ایس پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کم از کم ایک نشست جتنے میں بھی ناکام رہی ۔ آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو شدید جھٹکا لگا ۔ اترپردیش میں جو لوگ یہ سونچ رہے تھے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی ۔ ان کے لیے نتائج حیران کن ثابت ہوئے ۔ جس کو دیکھ کر وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ حیرت زدہ رہ گئے ۔ بی جے پی کو امید تھی کہ رام مندر کی تعمیر پر انہیں عوام سے انعام ملے گا ۔ مگر رائے دہندوں نے بی جے پی کے امیدوں پر پانی پھیر دیا ۔ اترپردیش میں علاقائی جماعت سماج وادی پارٹی نے بڑی جیت درج کی ہے ۔ عوام نے ایک بار پھر مغربی بنگال میں ٹی ایم سی پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ۔ بی جے پی کے چیلنجس کا چیف منسٹر ممتا بنرجی نے بہادری سے مقابلہ کیا اور اپنی پارٹی کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ۔ اس رجحان سے پتہ چلتا ہے کہ جو علاقائی جماعتیں مقامی مسائل کو ترجیح دیتی ہیں ان کا مستقبل روشن ہوتا ہے ۔ کسی بھی حکومت کو اپنے قومی ایجنڈے میں علاقائی مسائل کو اہمیت دینا پڑتا ہے تب ہی انہیں عوام کی مکمل تائید وحمایت حاصل ہوتی ہے ۔۔ 2