ساویتری بای پھولے نے دیا کانگریس رکنیت سے استعفی اور اپنی خود کی پارٹی کا جلد کرے گی اعلان

   

نئی دہلی: بی جے پی کے سابق قانون ساز ساویتری بائی پھولے جنہوں نے اس سال کے شروع میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی انہوں نے جمعرات کو یہ کہتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کیا کہ ان کی بات پارٹی میں نہیں سنی جارہی ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی بنائیں گی۔

کانگریس میں میری آواز نہیں سنی جارہی ہے لہذا میں استعفی دے رہی ہوں۔ میں اپنی پارٹی بناؤں گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس میں کوئی فرق نہیں ہے۔

جب میں نے کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی سے درخواست کی کہ وہ مجھے آئین کی خلاف ورزی اور ای وی ایم مشینوں کے استعمال کے خلاف احتجاج کرنے دیں ، تو انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ہی حکومت ہے جو ای وی ایم کا خیال لایا ہے اور میں اس کے خلاف احتجاج نہیں کرسکتی۔

اپنا استعفیٰ خط ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی نئی پارٹی کا ایجنڈا “بہوجن ہٹائے ، بہوجن سکھائے” ہوگا۔ انہوں نے معاشرے میں عدم مساوات پیدا کرنے کا الزام بھی آر ایس ایس پر عائد کیا۔

ہمارا آئین اور ریزرویشن خطرے میں ہے۔ میں ہمیشہ ای وی ایم مشینوں کے استعمال کے خلاف سراپا احتجاج رہا ہوں۔ میرا مطالبہ ہے کہ ان کی جگہ کاغذی بیلٹ لگانے چاہئیں۔

وہ رواں سال مارچ میں پارٹی قائدین راہل گاندھی ، پریانکا گاندھی واڈرا کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوگئیں تھیں۔

پھول نے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا لیکن بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہوگئیں۔ وہ 2014 کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سیٹ سے بہرائچ لوک سبھا حلقہ سے منتخب ہوئی تھیں۔

پچھلے سال 6 دسمبر کو پھولے نے بی جے پی سے “معاشرے میں تقسیم اور ریزرویشن کے معاملے پر کافی کام نہیں کرنے” کا الزام عائد کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔