سبحان بیکری ، اپنے لذیذ عثمانیہ بسکٹ ، فروٹ بسکٹ اور دم کے روٹ کے لیے مشہور ہے
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( پریس نوٹ ) : سبحان بیکری کے نئے اسٹور کا ٹولی چوکی مہدی پٹنم پلر نمبر 45 پر افتتاح عمل میں آیا ۔ اسٹور کا افتتاح محمد سعید پروپرائٹر سبحان بیکرس کی والدہ محترمہ نے کیا ۔ اس موقع پر محمد سعید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں سبحان بیکری کی ٹولی چوکی خاص طور پر ہائی ٹیک اور کارپوریٹ سیکٹر آئی ٹی سیکٹر کے عوام کی دلی خواہش اور ان کی ضرورت کی تکمیل کے لیے ایک اسٹور ٹولی چوکی کے قرب و جوار میں قائم کرتے ہوئے بے حد خوشی ہورہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سبحان بیکری کے آئٹمس خاص طور پر لذیذ عثمانیہ بسکٹ ، فروٹ بسکٹ اور دم کے روٹ سارے ملک بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہیں ۔ گاہک ان آئیٹمس کو بے حد پسند کرتے ہیں ۔ چنانچہ انہوں نے بتایا کہ 1948 میں قائم کی گئی ، سبحان بیکری ، جو اپنے لذیذ عثمانیہ بسکٹ ، فروٹ بسکٹ اور دم کے روٹ کے لیے مشہور ہے ، نے ایک بار پھر بیکنگ میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا ہے ۔ اپنی پیچیدہ تیاری کی تکنیکیوں کے ساتھ معزز ایوارڈز میں اپنی پاکیزہ مہارت کے لیے ایک اور اعزاز حاصل کیا ۔ وقت گزرنے کے ساتھ حیدرآباد میں بہت سی بیکریوں کو مسلسل زوال کا سامنا کرنا پڑا ، کئی مشہور وینٹیج مقامات بند ہوگئے ۔ تاہم کئی بیکریوں نے شہر کے لوگوں کے دل جیت کر پہچان حاصل کی ہے ۔ ان بیکریوں میں ، نامپلی میں سبحان بیکری آج سرفہرست ہے ، سبحان بیکری کے لذیذ ایٹمس میں اس کے نشان عثمانیہ بسکٹ اور دم کے روٹ شامل ہیں ۔ چنانچہ سبحان بیکری کے مالک محمد عرفان کو پکوان کی دنیا میں نمایاں خدمات کے لیے تسلیم کیا گیا ۔ انہیں مشہور عثمانیہ بسکٹ اور دم کے روٹ کییگریز کے لیے بہترین بیکری ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ یہ دوسرا موقع تھا جب اس اہم موقع پر حیدرآباد میں سبحان بیکری کے قیام کا جشن منایا گیا ۔ مزید برآں ، محرم کے دوران ، گاہکوں کی لمبی قطاریں بے صبری سے دم کے روٹ کو حاصل کرنے کے لیے اپنی ذائقہ کو اور دلکش بنانے کے لیے انتظار کرتی ہیں ۔ یہ دونوں ایٹمس ان لوگوں کے لیے اہم بن گئے ہیں جو ہمیشہ بہترین اشیاء کی تلاش میں رہتے ہیں ۔ سبحان بیکری کی بنیاد سید قادر صاحب نے 1948 کی دہائی میں نامپلی میں رکھی تھی اور اس دکان کا نام ان کے بیٹے سید سبحان کے نام پر رکھا گیا تھا ۔ اس زمانے میں بہت سی دوسری بیکریوں کی طرح یہ بھی شروع میں گھریلو کاروبار تھا ۔ روایتی طور پر ، عورتیں گھر میں روٹی پکاتی تھیں ، جب کہ مرد اسے باہر کے گاہکوں کو پہنچاتے تھے ۔ کاروبار میں ترقی کے بعد ، وہ 1951 میں موجودہ مقام پر منتقل ہوگئے ۔ ابتداء میں ، وہ صرف روٹی بریڈ پیش کرتے تھے ۔ جو اتنی مشہور تھی کہ سابق وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو بھی جب بھی حیدرآباد آتے تو صبح کے ناشتے میں اس کو ترجیح دیتے ۔ حیدرآباد کو سبحان بیکری کو اپنا کہنے پر فخر ہے اور کسی شک کے سایہ سے بالاتر ، مستقبل اس مشہور اسٹیبلشمنٹ کے لیے مزید خوشگوار امیدوں کا حامل ہے ۔۔