طرابلس: شام میں بشارالاسد حکومت کے زیرانتظام علاقوں میں ایک طرف غربت کا دور دورہ ہے اور شہری بدترین معاشی بحران سے گذر رہے ہیں۔ دوسری طرف ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائیں شام اور عراق کے درمیان اسلحہ کی منتقلی کے لیے مال بردار گاڑیوں اور سبزی لے جانے والے ٹرکوں کا استعمال کررہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ایرانی حکومت شام میں اپنا اثرو رسوخ بڑھانے کے لییاپنی وفادار ملیشیائوں کو پیہم اسلحہ اور گولہ بارود پہنچا رہا ہے۔ عراق پہنچنے والے اسلحہ کو شام لے جانے کے لیے سبزی کی گاڑیوں میں چھپایا جاتا ہے۔دریائے فرات کے مغربی کنارے پر شام اور عراق کے درمیان آئینی اور غیرآئینی گذرگاہیں سبزی، پھلوں اور دیگر اجلاس کی گاڑیوں کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر اسلحہ منتقل کیا جاتا ہے۔شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ‘سیرین آبزر ویٹری’ کے مطابق ایرانی ملیشیائیں حملوں سے بچنے کے لیے سبزی اور فروٹ کی گاڑیوں کو اسلحہ کی منتقلی کے لیے استعمال کرتی ہیں۔انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے کے مطابق اسد حکومت کے سیکیورٹی اداروں نے گذشتہ 10 روز سے البوکمال، المیادین اور اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کو کر رکھا ہے۔