چنڈی گڑھ، 20 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگھ نے کہا ہے کہ کانگریس کے سینیئر رہنماؤں کپِل سبل اور سلمان خورشید نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے ا ے ) کو ملک کے تمام ریاستوں کو نافذ کرنا لازمی بتاکر پنجاب کی کیپٹن حکومت کی جانب سے سی اے اے کی مخالفت میں اسمبلی میں پاس قرار دادکو غیر آئینی قرار دے دیا ہے ۔ مسٹر چگھ نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ کانگریس کے رہنماؤں کا یہ بیان اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ خود ان کی پارٹی سی اے اے کی مخالفت کر رہی ہے اور اس کے سینیئر رہنماؤں سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا نے اسے واپس لینے کا مطالبہ کریں گے ۔ بی جے پی کے رہنما نے کہا کہ سی اے اے پارلیمنٹ سے پاس قانون ہے اور کوئی بھی ریاست اسے نافذ کرنے سے انکار نہیں کر سکتی ۔ ساتھ ہی یہ غیر آئینی بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے ریاست کا نہیں بلکہ سینٹرل لسٹ کا موضوع ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو اسے آئین کی دفعہ 254 کے تحت نافذ کرنا ضروری ہے اور ان کے پاس کوئی آپشن نہیں ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ سی اے ا ے ملک کے کسی شہری کی شہریت چھیننے کے لیے نہیں ہے ۔ انہوں نے پنجاب کی کیپٹن امریندر سنگھ حکومت کی جانب سے اسمبلی میں سی اے اے کی مخالفت میں پاس قراردار کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے ریاست کے عوامی جذبات کے ساتھ دھوکہ قرار دیا اور گورنر بی پی سنگھ بدنور سے اس پر غوروخوض نہ کرکے ریاستی حکومت کو آئین کی دفعہ 254 کے تحت اسے نافذ کرنے کی ہدایت جاری کرکے آئین کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے ۔