’سب کا ساتھ سب کا وکاس، سب کیلئے ستیاناس میں تبدیل ‘

   

کے ٹی آر کا مرکزکو کھلا مکتوب، یومیہ ایندھن کی قیمتوں میںاضافے سے عوام کا خون چوسنے کا الزام

حیدرآباد۔ 6 اپریل (سیاست نیوز) ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یومیہ نظرثانی کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو کھلا مکتوب روانہ کیا اور کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ مودی دور اقتدار میں سب کا ستیاناش ہو جانے کا دعویٰ کیا۔ ہر دن ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے عوام کا خون چوسنے کا الزام عائد کیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں ایک طرف اضافہ کیا جارہا ہے اور دوسری طرف اس کا سارا الزام ریاستی حکومتوں پر عائد کیا جارہا ہے۔ حقائق کو چھپانے کے لئے جھوٹ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جارہی ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں نے تمام سابقہ ریکارڈس کو توڑتے ہوئے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی ناکام پالیسوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے وہ کھلا مکتوب تحریر کررہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی عوام کی تائید حاصل کرنے کے لئے ان کے مسائل پر مودی مگر مچھ کے آنسو بہا رہے تھے۔ عوام کا اعتماد حاصل کرنے کے بعد مودی ناکام وزیر اعظم ثابت ہوئے ہیں۔ اقتدار حاصل کرنے کے پہلے سال سے ہی مودی اپنی نااہلی ثابت کررہے ہیں۔ ناکام اقتصادی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے ملک کے عوام پر ظلم کیا جارہا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں یومیہ نظرثانی اور اضافہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔ بی جے پی کے قائدین کبھی ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے لئے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہونے کبھی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ چھڑ جانے کا حوالہ دے رہے ہیں جو سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ مرکزی وزراء امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، جرمنی، فرانس میں قیمتیں بڑھنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ مگر ان ممالک میں پٹرول کی قیمت ہندوستان سے کم ہے۔ 2014 میں جب مرکز میں بی جے پی کو اقتدار حاصل ہوا تھا اس وقت عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت فی بیارل 105 ڈالر تھی، بعد میں گھٹ کر 40 ڈالر فی بیارل بھی ہوگئی مگر ہمارے ملک میں ایندھن کی قیمت کبھی کم نہیں کی گئی۔ کورونا بحران کے دوران خام تیل 20 ڈالر تک گھٹ گیا تب بھی ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔ ملک کے 26 کروڑ خاندانوں سے 26.51 لاکھ کروڑ روپے کا ٹیکس وصول کیا گیا۔ ن