بنگلورو، 2 دسمبر (یو این آئی) کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے منگل کو نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے ساتھ اپنے سیاسی اتحاد اور کانگریس ہائی کمان کے تئیں پابند ہونے کی تصدیق کی۔ اس سیاسی اتحاد اور مربوط حکمت عملی کا مظاہرہ آئندہ اسمبلی اجلاس سے قبل کیا گیا۔ سدارمیا نے کہا کہ وہ اور شیوکمار متحد ہیں اور مستقبل میں ساتھ مل کر حکومت چلائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دونوں اعلی کمان، خاص طور پر سونیا گاندھی، راہول گاندھی، اور ملک ارجن کھرگے کے فیصلوں کی پابندی کریں گے ۔ ابھی تک کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے ، لیکن اگر وہ ہمیں مدعو کریں گے تو ہم ضرور جائیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ کل ایک تقریب کے دوران پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے ملاقات کریں گے ۔ سدارمیا کا یہ تبصرہ کرناٹک کانگریس میں دھڑے بندی کی قیاس آرائیوں کے درمیان آیا ہے ، جس سے پارٹی ڈسپلن مضبوط ہوگی اور عوام اور اپوزیشن دونوں کو یہ واضح پیغام جائے گا کہ کرناٹک کانگریس کی قیادت متحد ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے آئندہ اسمبلی اجلاس کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا، جو دو ہفتے تک جاری رہنے کی امید ہے ۔ اس اجلاس میں ریاستی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے جانے کے منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے مربوط نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور جنتا دل سکیولر کو اہم مسائل پر مل کر کام کرنا چاہئے ۔ سیشن کیلئے حکمت عملی بنانے کیلئے ڈی کے شیوکمار اور دیگر سینئر لیڈروں کے ساتھ پہلے ہی بات چیت ہو چکی ہے ۔ ریاستی مسائل بالخصوص کسانوں سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سدارمیا نے گنا کے کاشتکاروں، مکئی پیدا کرنے والوں، مچھلی کے کسانوں، اور پولٹری کے کسانوں کے ساتھ حکومت کی عہد بندی کا اعادہ کیا۔ اور بقایا مسائل کو حل کرنے کیلئے کسانوں، فیکٹری کے مزدوروں اور کمیونٹی لیڈروں کے ساتھ تال میل کے بارے میں بات کی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسانوں کیلئے فصل کی قیمتوں کے تعین اور امداد کو حتمی شکل دینے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔